پاک افواج کو خراج تحسین؛ امریکہ/کینیڈا میں پاکستانی کمیونٹی کا ماحول یکسر تبدیل

0
64

نیویارک (میاں عظیم سے)پاک بھارت چار روزہ عملی جنگ کے دوران اور اس کے بعد امریکا اور کینیڈا میں آباد پاکستانی کمیونٹی کا ماحول یکسر تبدیل اور پاکستان کی افواج کی دفاعی صلاحیتوں اور جرات مندانہ پرفارمنس کا معترف نظر آتا ہے۔ داخلی سیاست پر اختلافات کی بجائے پاکستان کی سالمیت اور افواج کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار۔ اب کمیونٹی میں داخلی سیاست کے حوالے سے مختلف رائے اور مخالفانہ رویہ کی بجائے پاک۔ بھارت جنگ بندی اور عالمی میڈیا میں پاکستانی افواج کی شاندار دفاعی کارکردگی کے بارے میں گفتگو اور تعریف پر مرکوز ہوگئی ہے۔پاکستان میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کے تازہ بیان میں افواج کی کارکردگی کی تعریف کے باعث پی ٹی آئی کے متعدد حامیوں کو بھی پاکستانیت اور فوج کی کارکردگی کے معترف نظر آئے۔ گوکہ پی ٹی کے حامی بعض سو شل میڈیا چلانے والے بد ستور پاکستان کی داخلی سیا ست اور پی ٹی آئی کی پرانی روش اختیار کئے ہوئے ہیں لیکن امریکا اور کینیڈا میں آباد اوور سیز پاکستانیوں کی واضح اکثریت اب داخلی سیا ست کے بارے میں اختلافی نقطہ نظر کی بجائے پاکستانی شناخت اور بھارت کی یکطرفہ جارجیت کے خلاف پاکستان کے جراتمندانہ انداز میں دفاع کرنے پر ستائش کرنے پر ہے۔ ایک پاکستانی کینیڈین نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے لطیف مزاح کے انداز میں کہا کہ جس طرح صدر ڈونا لڈ ٹرمپ کے کینیڈا’ مخالف بیانات اور اقدامات نے کینیڈا کے عوام کو اپنی شناخت اور کینیڈا کی سلامتی کیلئے متحد کردیا اس طرح بھات کے نریندر مودی کی پاکستان کے خلاف جارحیت نے پاکستانی قوم کو اپنے داخلی اختلافات اور مسائل کو نظر انداز کرکے قومی سلامتی کے لئے پاکستانی قوم کو متحد کردیا ہے۔مختلف تنظیموں کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کیا جارہا ہے اور پاکستانی افواج کی بہادری اور جرات سے پاکستان کا مثالی دفاع کرنے اور بھارتی جارحیت کا انتہائی موثر جواب دینے پر خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے، مختلف شہروں میں تقاریب کا اہتمام ، بھارتی جارحیت پر دندان شکن جواب پر پاکستانی پرجوش۔ مختلف شہروں میں متعدد تنظیمیں امریکی صدر ٹرمپ کی مداخلت سے پاک بھارت جنگ بندی ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستانی افواج کی جانب سے بھارتی جارحیت کے جواب میں بھارت کو دندان شکن جواب دینے پر فخر کااظہار کررہی ہیں۔ اس سلسلے میں امریکا میں پاک امریکا تعلقات کو بہتر بنانے اور پاکستانی امریکنز کمیونٹی کی موثرلابنگ کرنے والی تنظیم اے پی پیک نے نیویارک میں ایک اجتماع منعقد کیا جس میں مقامی مقررین نے ا?بائی وطن پاکستان سے اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی فوج کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی اور فوج کی حمایت میں نعرے بھی لگائے اے پی پیک کے بانی ڈاکٹر اعجاز احمد اور تنظیم کے موجوددہ صدر ڈاکٹر پرویز اقبال نے بھی خطاب کرتے ہوئے برصغیر میں آباد 1.6 ارب انسانوں کو باہمی امن کے ساتھ زندگی گذارنے اور غربت و جہالت کے مسائل حل کرنے پر وسائل کو مرکوز کرنے پر زور دیا جب کہ کمیونٹی کے ایک سرگرم شخصیت اشرف اعظمی نے مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس حالیہ پاک بھارت فوجی تصادم کے باعث مسئلہ کشمیر کو ایک بار پھر انٹر نیشنلائزڈ ہوگیا ہے جس کے لئے پاکستان کی مسلح ?افواج کی بہادری اور جرات سے بھارت کی جارحیت کا جواب دینے پر مبارک باد کی مستحق ہیں۔ خاتون مقررین میں ناہید بھٹی اور عطیہ شہناز کے علاوہ نوجوان نسل کی نمائندگی بسمہ احمد نے کرتے ہوئے کشمیریوں کیحق خود اختیاری کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کے حقوق سلب کئے جانے کے باعث پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگیں ہوچکی ہیں۔ نیویارک میں پاکستان کے قونصل جنرل عامر آتوزئی نے اے پی پیک کی کارکردگی اور سرگرمیوں کی تعریف کرتے ہوئے اپنی تقریر میں کہا کہ بھارت کے نریندر مودی تمام زندگی انتہا پسنداور ہندو توا کی پرچار کرنے والی تنظیم آرایس ایس کے رکن چلے آرہے ہیں اور وہ اکھنڈ بھارت اور صرف ہندو راج کے قیام کے لئے مصروف ہیں وہ کابل سے لے کر نیپال تک دیگر تمام مذاہب ثقافتوں اور نسلوں کے انسانوں کا صفایا کرکے صرف ہندو راج میں اکھنڈ بھارت کے قیام کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ پاکستان ائیر فورس سمیت پاکستانی افواج نے بھارت کے جارحانہ اقدامات کا دندان شکن جواب دے کر نئی جنگی تاریخ رقم کی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here