واشنگٹن (پاکستان نیوز) وفاقی عدالت نے حماس سے تعلق کے الزام میں زیر حراست ہندوستانی محقق کی رہائی کا حکم دے دیا۔جج نے ہندوستانی محقق بدر خان سوری کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے حماس سے مبینہ تعلقات اور ملک بدری کی دھمکی پر اظہار رائے کی آزادی کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا۔ جج نے 14 مئی کو ایک اعلیٰ یونیورسٹی کے مسلمان محقق کی حراست سے رہائی کا حکم دیا جسے حماس سے مبینہ تعلقات کے الزام میں ممکنہ ملک بدری کا سامنا ہے۔جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلو بدر خان سوری کو دو ماہ قبل وفاقی ایجنٹوں نے ورجینیا میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا اور انہیں ٹیکساس میں رکھا گیا ہے۔ڈسٹرکٹ جج پیٹریشیا جائلز نے 14 مئی کو سوری کی فوری رہائی کا حکم دیا اور اسے ٹیکساس سے اپنی بیوی اور تین بچوں کے پاس ورجینیا میں ان کی ذاتی شناخت پر واپس جانے کی اجازت دی گئی۔سوری کی اہلیہ مفیز صالح نے سینٹر فار کانسٹیشنل رائٹس (سی سی آر) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ جج کے الفاظ سن کر میری آنکھوں میں آنسو آگئے، جو عدالت میں اپنے شوہر کی نمائندگی کرنے والے گروپوں میں شامل ہے۔صالح نے کہا کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں بات کرنا جرم نہیں ہے۔آئیے دنیا کو دکھائیں کہ یہ ملک اب بھی ایک ایسی جگہ ہے جہاں لوگ بغیر کسی خوف کے اپنے عقائد کا اظہار کر سکتے ہیں ۔








