نیویارک (پاکستان نیوز)نیویارک پولیس کے جاسوس نے جعلی ڈرائیونگ لائسنس کے گھنائونے کاروبار کا پردہ فاش کر دیا، ڈی ایم وی سینٹر کے اہلکار گھناونے دھندے میں ملوث نکلے جوکہ صرف 2 ہزار ڈالر میں لائسنس فروخت کر رہے تھے، ہزاروں ڈرائیوروں کو جعلی لائسنس دینے کا انکشاف ہوا ہے ، زیر حراست ملازمین کو سات سال قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، وفاقی، ریاستی اور مقامی ایجنسیوں کے مشترکہ آپریشن کے بعد مطلع کیا گیا کہ کوئینز ڈرائیونگ سکول اور تین ریاستی DMV ملازمین کے ذریعے چلائی جانے والی دھوکہ دہی کی سکیم کے ذریعے ڈرائیونگ لائسنس فروخت کیے جا رہے تھے، سکول مبینہ طور پر $2,000 میں لائسنس فروخت کر رہا تھا۔ یہ جعلی آئی ڈی نہیں تھیں، کیونکہ ڈرائیور DMV ڈیٹا بیس میں رجسٹرڈ تھے اور کسی اور کی طرح کارڈ وصول کرتے تھے۔کوئینز میں T&E ڈرائیونگ سکول نے فوزیان سے آنے والے چینی تارکین وطن کو غیر قانونی سروس کے لیے سوشل میڈیا پر اشتہارات کے ذریعے نشانہ بنایا، ڈبلیو این بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایک بار جب گاہک نے رقم حوالے کر دی تو، ایک ڈرائیونگ سکول کا ملازم سٹیٹن آئی لینڈ میں روڈ ٹیسٹ کے لیے گاہک کے طور پر سامنے آئے گا۔نیویارک اسٹیٹ انسپکٹر جنرل لوسی لینگ نے بتایا کہ بعض صورتوں میں، ڈرائیونگ اسکول ٹیسٹ کو نظرانداز کرنے اور جعلی گریڈ داخل کرنے کے لیے صرف DMV ایگزامینر کو رشوت دیتا ہے۔ اس حوالے سے جن ریاستی ملازمین پر فرد جرم عائد کی گئی ہے، انہوں نے نہ صرف اپنے ساتھی نیو یارکرز کی حفاظت کو فروخت کیا، بلکہ انہوں نے اپنے عہدہ کے حلف کو بھی بیچ دیا۔ اس تفتیش میں سامنے آنے والا طرز عمل عوام کے اعتماد کے ساتھ دھوکہ دہی کی عکاسی کرتا ہے۔SILive.com کے مطابق، اس اسکیم کا پردہ فاش ایک خفیہ NYPD جاسوس کی مدد سے کیا گیا جو Fujianese بولی بولتا تھا اور اسے ایک گاہک کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ ریاستی ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور شناخت کی چوری کے الزام میں مبینہ مجرموں کو سات سال تک قید ہو سکتی ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ اسکیم کے ذریعے کتنے جعلی لائسنس تقسیم کیے گئے، لیکن حکام نے بتایا کہ اسٹیٹن آئی لینڈ میں ایک ڈی ایم وی ایگزامینر ہر سال 1,500 روڈ ٹیسٹ کرواتا ہے۔ اب وہ ایسے سینکڑوں ڈرائیوروں کی تلاش کر رہے ہیں جنہوں نے لائسنس خریدا ہو گا۔











