واشنگٹن میں فوج تعینات ،نیویارک بھی الرٹ

0
81

واشنگٹن (پاکستان نیوز) صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں پْرتشدد جرائم پر قابو پانے کے لیے فوجی اور وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تعینات کر دیا۔واشنگٹن جو ایک اکثریتی جمہوری شہر ہے، ریپبلکن سیاستدانوں کی جانب سے الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ یہ جرائم میں ڈوبا ہوا ہے، گھروں کے مسائل سے اور مالی طور پر بدانتظامی کا شکار ہے، حالانکہ تشدد کے جرائم میں کمی آئی ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ یہ واشنگٹن ڈی سی کا یوم آزادی ہے، اور ہم اپنے دارالحکومت کو واپس لے آئیں گے۔ٹرمپ نے 2021 میں امریکی کیپٹل پر حملے میں ملوث 1600 افراد کو معافی دی تھی، انہوں نے شکایت کی کہ مقامی پولیس اور پراسیکیوٹرز سخت نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل گارڈ کے 800 اہلکار 7 لاکھ کی آبادی والے شہر میں تعینات کیے جائیں گے اور گر ضرورت پڑی تو مزید اہلکاروں کو لایا جائے گا، جب ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں خطاب کر رہے تھے، تو کئی درجن مظاہرین باہر جمع ہو گئے۔62 سالہ ریٹائرڈ الزبتھ کرٹچلے نے کہا کہ ‘یہاں نیشنل گارڈ کی کوئی ضرورت نہیں ہے’، انہوں نے ایک بینر اٹھا رکھا تھا جس پر لکھا تھا کہ ڈی سی کہتا ہے آزادی، نہ کہ فسطائیت، ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف دکھاوا ہے، یہ ایک بڑا تماشا ہے۔وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے کہا کہ دیگر خصوصی نیشنل گارڈ یونٹس کو بھی تعینات کیا جا سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ وہ مضبوط ہوں گے، وہ سخت ہوں گے، اور وہ اپنے قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔یہ نئی حکمت عملی ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کی طرح ہے، جنہوں نے جنوبی سرحد کو مؤثر طریقے سے سیل کر دیا ہے اور بڑے پیمانے پر بے دخلیوں کے دوران لاس اینجلس میں مظاہرین کے خلاف فعال فوجی اہلکار تعینات کیے ہیں۔صدر نے رپورٹرز کو بتایا کہ وہ اس پالیسی کو دیگر شہروں میں بھی نافذ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جن میں نیو یارک اور شکاگو کو نمایاں کیا۔واشنگٹن کا وفاقی حکومت کے ساتھ ایک منفرد تعلق ہے جو اس کی خودمختاری کو محدود کرتا ہے اور کانگریس کو مقامی معاملات پر غیر معمولی کنٹرول دیتا ہے۔1970 کی دہائی کے وسط سے، ہوم رول ایکٹ نے شہریوں کو میئر اور سٹی کونسل کے انتخابات کا حق دیا ہے، حالانکہ کانگریس اب بھی شہر کے بجٹ پر کنٹرول رکھتا ہے۔واشنگٹن پولیس کے ڈیٹا کے مطابق 2023 اور 2024 کے درمیان پْرتشدد جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے۔ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پریس کانفرنس سے پہلے پوسٹ کیا کہ وہ بے گھر افراد کے کیمپوں کو بھی ختم کرنا چاہتے ہیں، اور گزشتہ ماہ ایک حکم نامہ دستخط کیا تھا جس کے ذریعے بے گھر افراد کو گرفتار کرنا آسان بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ وہ افراد کو رہنے کے لیے جگہ فراہم کریں گے، لیکن دارالحکومت سے دور، امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ مجرموں کو جیل میں ڈالا جائے گا اور یہ سب کچھ بہت تیزی سے ہو گا۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پچھلے ہفتے میری انتظامیہ نے 500 وفاقی ایجنٹوں کو ضلع میں بھیجا، جن میں ڈی ای اے، اے ٹی ایف، ایف بی آئی، پارک پولیس، امریکی مارشل سروس، سیکریٹ سروس اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے افسران شامل ہیں۔واضح رہے کہ اکتوبر میں گلیپ پول کے مطابق 64 فیصد امریکیوں کا خیال تھا کہ 2024 میں جرائم میں اضافہ ہوا ہے، حالانکہ ایف بی آئی کے ڈیٹا کے مطابق ملک بھر میں تشدد کے جرائم کی شرح پچھلے پچاس سالوں کی سب سے کم سطح پر ہے۔اٹارنی جنرل پام بانڈی نے کہا کہ مجھے واضح کہنا چاہیے کہ واشنگٹن ڈی سی میں جرائم کا خاتمہ ہو رہا ہے، اور آج ہی ہو رہا ہے۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here