واشنگٹن (پاکستان نیوز)امریکا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے قبل محمود عباس اور دیگر فلسطینی حکام کے ویزے منسوخ کر دیئے ہیں۔ امریکا نے فلسطینی صدر محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او کے تقریباً 80 اہلکاروں کے ویزے منسوخ کر دیے۔اس فیصلے کا مطلب ہے کہ عباس جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت یا تقریر نہیں کر سکیں گے اور نہ ہی 22 ستمبر کو فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں ہونیوالے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کر سکیں گے جس کا مقصد دو ریاستی حل کو آگے بڑھانا ہے تاہم نیویارک میں اقوام متحدہ کے مشن میں پہلے سے تعینات فلسطینی سفارت کاروں کو USـUN ہیڈکوارٹر معاہدے کے تحت چھوٹ دی گئی تھی اور وہ اپنا کام جاری رکھ سکتے ہیں۔سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے محکمہ خارجہ کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے فلسطینی قیادت پر امن کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے اور امریکی قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔












