شہباز شریف جب موڈ میں ہوں تو “ترنم ،سر اور لہہ” کے ساتھ گاتے بھی ہیں ، روتے ہیں چھم چھم رے ، اجڑ گیا چین رے ،دیکھ لیا تیرا پیار “پسندیدہ گانا ہے ، ماضی کے سعودی فرما رواں شاہ عبدللہ کی سفارش پر ، سابق وزیر اعظم نواز شریف اور انکے بھائی شہباز شریف کو جیل سے رہائی اس شرط پر ملی تھی کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ سعودی عرب جلاوطنی اختیار کر لیں گے ،اور کم از کم دس سال سیاست سے دور رہیں گے ،جنرل پرویز مشرف مرحوم ،بطور صدر پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لئے ہر سال نیویارک جایا کرتے تھے ،پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کی عالمی مہم میں امریکہ کا اہم اتحادی تھا ، اسی لئے جنرل مشرف ان دنوں امریکہ کے بلو آئٹ بوائے تھے ،کیمپ ڈیوڈ میں سابق امریکی صدر جارج بش سے جنرل مشرف کی بے تکلفی بھی میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھی ہے ، خلیجی ریاستوں ، سعودی عرب ، یورپ ، برطانیہ کے دوروں میں مرحوم جنرل مشرف کا پروٹوکول اور سیکورٹی بھی دیکھی ہے ، آج عرصہ بعد افواج پاکستان کی بھارت کے خلاف کاروائی کی وجہ سے اس مرتبہ شہباز شریف اور انکے وفد کے اہم ارکان کے بھرپور استقبال کی تیاریاں ہو رہی ہیں ،ماضی میں جنرل مشرف کے دورہ اقوام متحدہ کے موقع پر اسٹبلشمنٹ کے لئے ہر دور میں قابل قبول میاں شہباز شریف بھی سعودی عرب سے نیویارک آجایا کرتے تھے ، ایک روز ہم روز ویلٹ ہوٹل میں بیٹھے تھے ، امریکہ میں جنگ اور جیو ٹی وی کے نمائندے ، عظیم ایم میاں جن سے برادرانہ تعلق ایک عرصہ سے قائم ہے ، یو این اور میاں صاحب لازم ملذوم سمجھے جاتے ہیں ،عظیم ایم میاں نے آہستہ سے کان میں کہا ، رفعت ,شاہین بٹ کے ریسٹورنٹ پر ، میر واعظ عمر فاروق اور میاں شہباز شریف آئیں گے میں وہاں جا رہا ہوں ، تم بھی چلو ڈوئچے ویلے کے لئے انٹرویو کر لینا،وہاں پہنچنے پر معلوم ہوا کہ ابھی مھمانوں کی آمد میں کچھ وقت ہے ، میں ٹائم پاس کرنے کے لئے ریسٹورنٹ کے باہر کھڑا ہوگیا ، تھوڑی دیر میں ٹی شرٹ زیب تن کئے میاں شہباز شریف ، سڑک پار کرتے نظر آئے ، پرتپاک بریقے سے ملے ، پاکستان واپسی کے سوال پر آبدیدہ اور جذباتی ہوگئے ، کھانے کے بعد انٹرویو کا آغاز ہوا ، دل برداشتہ تھے وطن جانے کی خواہش رکھتے تھے ،جب ماحول خوشگوار ہوگیا تو میرے خیال میں ایک دوست نے شہباز شریف سے گانا سنانے کی فرمائش کر دی ،ہمارے وزیر اعظم کی اس صلاحیت سے کم لوگ واقف ہونگے کہ وہ “سر اور لہہ” میں گاتے ہیں ، میں نے لانڈھی جیل اور نیویارک شاھین بٹ کے ریسٹورنٹ پر انکا پسندیدہ گانا ، “روتے ہیں چھم چھم رے ، اجڑ گیا چین رے ، دیکھ لیا تیرا پیار ” مجھے ترنم کے ساتھ سنے کا اعزاز بھی حاصل ہے مگر قسمت دیکھئے اسٹبلشمنٹ انہیں اس وقت بھی وزیر اعظم بنانا چہاتی تھی مگر وہ بڑے بھائی سے غداری پر آمادہ نہیں تھے، اب 2025 میں وہ پھر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لئے آرہے ہیں ، مگر طویل عرصہ بعد عالمی سطح پر امریکہ، یورپ اور مشرق وسطہ کے ممالک میں پاکستان کی عزت اور وقار میں اضافہ اور ، بھارت کو سبق سکھانے کے بعد اہمیت بڑھ گئی ہے۔
٭٭٭
















