لانگ آئی لینڈ کے سابق سرکاری ملازم کا سپروائزر پرجنسی ہراسانی کا الزام

0
102

نیویارک (پاکستان نیوز)لانگ آئی لینڈ کے سماجی کارکن چیڈ پر ان کے سابق باس برائن نے جنسی ہراسانی کا الزام عائد کر دیا ، برائن نے موقف اپنایا کہ 2017کے دوران جب ہم دونوںنے مقامی ہوٹل میں قیام کیا تو چیڈ نے میرے کمرے میں داخل ہوکر نیند کے دوران میرے کپڑے اتارے اور نجی اعضا کو چھوا ، جب میں نیند سے بیدار ہوا تو میرے کپڑے اترے ہوئے تھے ، چیڈ نے مجھے نہ صرف جنسی طور پر ہراساں کیا بلکہ مجھے ذہنی ازیت بھی دی ، فنیگن نے یہ بھی محسوس کیا کہ اس کے باکسر شارٹس کو بظاہر خود کھینچ لیا گیا تھا، جس سے اس کے اعضاء کو بے نقاب کیا گیا تھا،عدالتی کاغذات کا کہنا ہے کہ Lupinacci نے عجیب طور پر دعویٰ کیا کہ وہ “یہ دیکھنے کے لیے چیک کر رہے ہیں کہ آیا ]Finnegan کو کھانا چاہیے”، اور واپس اپنے بستر پر چلا گیا لیکن تقریباً 10 منٹ بعد، لوپیناسی بستر سے باہر نکلا اور مبینہ طور پر اپنا ہاتھ Finnegan کے بستر کے احاطہ کے نیچے پھسلایا ـ Finnegan کو چیخنے پر اکسایا،آپ مجھے نیند میں چھو رہے ہیں اور میں اسے مزید نہیں لینے جا رہا ہوں!عدالتی کاغذات کا کہنا ہے کہ اس کے بعد فنیگن باہر نکل گیا، لیکن اس سے پہلے کہ اس نے پیلے رنگ کی ٹی شرٹ پر ایک غیر واضح “گیلے دائرے” کو دیکھا جو Lupinacci نے باکسر شارٹس کے ایک جوڑے کے ساتھ پہن رکھا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد اس نے اپنی ملازمت چھوڑ دی اور شہر کے نگران کے طور پر Lupinacci کے ایگزیکٹو اسسٹنٹ اور سینئر مشیر کے طور پر کام کرنا چھوڑ دیا،مقدمے میں مالی فوائد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔فنیگن کے وکیل، آرتھر ایڈالا نے کہا کہ ان کے مؤکل نے مجرمانہ الزامات درج نہ کرنے کا فیصلہ کیا، اور ذمہ داری کی قبولیت” اور لوپیناسی کی طرف سے “جنسی نوعیت کا علاج کروانے کا معاہدہ” حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here