سوچیں اگر ٹرمپ سات سال قبل امریکی شہریت حاصل کرنے والے میئر الیکٹ ظہران ممدانی کی شہریت ایک ایگزیکٹو آرڈ ر سے ختم کر د یتے تو کیا ہو ؟پریذیڈنٹ ٹرمپ نے غالبا اپنی کسی تقریر میں یہ کہا بھی تھا تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا ہے کہ ایک مسلمان نیویارک کا میئر منتخب ہوا ہے جو علی الاعلان اپنے مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، سات زبانوں میں اپنی الیکشن کمپین چلانے والا شعیہ گجراتی مسلمان جس کی ماں پنجابی ہندو مسی سپی مصالحہ بنانے والی فلم میکر باپ گجراتی انڈین مسلمان اور بیوی شامی نژاد امریکن ہے اس کی الیکشن سے ایک ماہ قبل ریٹنگ ایک فیصد سے بھی کم تھی انڈین کونسلیٹ نیو یارک میں عید ملن کی تقریب میں ممدانی دوستوں کے توسط سے مدعوتھے اور وہاں انہوں نے اعلان کیا کہ وہ میئر کا الیکشن لڑ رہے ہیں اور جب سپورٹ مانگی تو بشمول کونسلیٹ جنرل وہاں موجود سب نے پر جوش خیر مقدم کیا اور حمایت کا اعلان بھی کیا لیکن میئر الیکٹ ممدانی نے جب ایک مباحثے میں انڈین وزیر اعظم مودی کو وار کریمینل اور گجراتی مسلمانوں کا قاتل کہا تو انڈین کونسلیٹ نیویارک حرکت میں آیا ان تمام دوستوں سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے میئر الیکٹ ممدانی کو کونسلیٹ میں عید ملن پارٹی کی دعوت میں کردار ادا کیا تھا جن میں سے ایک تمکین خطیب جو نیو جرسی نیویارک میں ایک بڑا سوشل حلقہ رکھتے ہیں فارماسسٹ ہیں اور بڑے پیمانے پر نماز عید کے اجتماع اور مشاعرے منعقد کروانے میں شہرت رکھتے نے راقم کو بتایا کہ کونسلیٹ کو کہا گیا کہ میئر الیکٹ ممدانی نے یہ بات عید ملن پارٹی ہو جانے کے بعد کی ہے اگر وہ ایسی بات پہلے کرتے تو کیونکر انہیں انڈین کونسلیٹ کی عید ملن پارٹی میں بلایا جاتا تب جاکر کونسلیٹ کی جان چھوٹی میئر الیکٹ ممدانی نے نہ صرف انڈین وزیر اعظم مودی بلکہ اسرائیلی وزیر اعظم نتین کو بھی اسی طرح ٹریٹ کیا کہ وہ میئر منتخب ہو گئے تو وہ وزیر اعظم نتن یاہو کو نیویارک آنے پر گرفتار کر لیں گے کیونکہ ان کے عالمی عدالت انصاف سے گرفتاری کے وارنٹ نکل چکے وہ وار کریمینل ہیں اس کے علاوہ الان مسک، ایک مخصوص یہودی لابی ممدانی کے مخالف امیدوار سابق گورنر کومو کی کیمپین کو فنڈنگ کرنیوالے بڑے بڑے ساہوکار اور پریذیڈنٹ ٹرمپ بھی میئر الیکٹ ممدانی کی مخالفت میں کیمپین کو ہر طرح سے سپورٹ کر رہے رھے تھے پیسا پانی کر طرح بہایا گیا نیویارک ٹائم نے اپنی بساط بھر کوششیں کر دیکھیں میڈیا پر بھی کافی پیسا خرچ ہوا لیکن میئر الیکٹ ممدانی کی ایک پرکشش مسکراہٹ نے وہ سب ملیامیٹ کر دیا الیکشن میں ایک لاکھ سے زائد ہر رنگ و نسل کے والنٹیرز میئر الیکٹ ممدانی کی کیمپین کو ہر ایک اینگل سے کور کئے ہوئے تھے وہ گھر گھر گئے ڈھول کی تاپ پر رقص ہوئے گانے بنائے گئے آٹھ ملین ڈالرز سے زائد کے فنڈز اکٹھے ہوئے اور آخر میں میئر الیکٹ نے اپنی وکٹری سپیچ میں ببانگ دہل کہا کہ آواز کو اونچا کر کے سنیں وہ سب کا میئر ہے مسلمان ہے مہاجر ہے اور یہاں سب مہاجر ہیں اور اب مہاجر ہی لیڈ کریں گے میئر الیکٹ مسٹرظہران ممدانی، واللہ آپ کی یہی بات دل میں گھر کر گئی بہت شکریہ!
٭٭٭












