اْمت مسلمہ ذلیل خوار کیوں؟

0
28

اْمت مسلمہ
ذلیل خوار کیوں؟

دنیابھر میںمسلم اُمہ کی حالت ابتر ہے، معاشی، سماجی، ثقافتی میدان میں بْری طرح زوال پذیر ہیں، وسائل سے مالا مال زرخیز زمین ملنے، قدرتی وسائل، تیل کے ذخائر رکھنے کے باوجود اْمت مسلمہ دنیا بھر میں ذلیل خوار ہے، بے شمار قدرتی وسائل رکھنے اور دولت سے مالا مال ہونے کے باوجود اغیار کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہیں ، فلسطین ،کشمیر ، غزہ میں جاری بربریت مسلم اقوام کو منہ چڑھا رہا رہی ہے، عالم اسلام میں مسلمانوں کاتحفظ کرنے والا کوئی نہیں ہے،مسلمان دنیا میں جتنے بھی زوال پذیر ہو جائیں مگر ایک بات تو طے ہے کہ اْمت مسلمہ امام مہندی کی قیادت میں دوبارہ عروج پائے گی اور امام مہندی کا ظہور سوڈان میں خونی جنگ کے بعد ہوگاجس کا ا?غاز ہو چکا ہے۔ ہر روز بچوں، بڑوں،خواتین کا خون بہایا جا رہا ہے اور ان کا تحفظ کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ اس سرزمین کا رقبہ کتنا بڑا ہے جو اللہ نے اس اْمت کے قدموں میں رکھا ہے اگر ا?پ نے دنیا کا نقشہ دیکھا ہے تو ا?پ کو معلوم ہونا چاہئے کہ شمال میں سائبیریا اور روس جیسے بڑے علاقے سب غیر ا?باد ہیں ،اسی طرح، شمالی امریکہ میں، ا?پ کینیڈا کے اوپر بڑے لوگ دیکھیں گے،وہ سب غیر ا?باد ہیں۔ دنیا کا ا?بادی والا رقبہ اور دنیا کا غریب رقبہ اس سرزمین کا کتنا بڑا رقبہ اللہ نے اس اْمت کے قدموں میں رکھا ہے۔ انڈونیشیا اور ملائیشیا کے بعد، اگرچہ اقلیت میں چند مسلمان ہیں، بنگلہ دیش ایک بڑی ا?بادی والا ملک ہیاگرچہ اس وقت ہندوستان میں کروڑوں مسلمان ہیںپھر پاکستان، افغانستان، ایران، ترکی، چین، روس، ترکی، پھر ا?گے بڑھیں، عرب دنیا، افریقہ کا پورا شمالی علاقہ، افریقہ کا پورا وسطی علاقہ اور اللہ نے ہر قسم کی نعمتیں عطا کی ہیں۔اس میں پودے بھی ہیں، معدنیات بھی ہیں۔ اور ا?ج کی دنیا میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ تیل کے سب سے بڑے ذخائر مسلمانوں کے قدموں میں ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں ہونے کے باوجود اتنے ذرائع ہونے کے باوجود سوال یہ ہے کہ کیا ا?ج اْمت مسلمہ کو دنیا میں عزت حاصل ہے یا ذلیل و خوار ہے؟ یہ ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے،ذلت کا فرشتہ ہمارے ساتھ ہے،حالات ایسے ہیں جیسا کہ ا?پ جانتے ہیں کہ ہر جگہ پسماندگی کی نشانی مسلمان ہی ہیں۔یورپ نے ہمارے تمام وسائل پر قبضہ کر لیا ہے۔ صرف ایک خلیج کا تیل بچا تھا، اس کے اوپر امریکی فوجیں ا?کر سر پکڑ کر بیٹھ گئیں،سارا تیل اب ان کے قبضے میں ہے یہاں، خلیج کے دونوں طرف، وہ اپنے مارچ کر رہے ہیں تاکہ یہاں کوئی داخل نہ ہو سکے۔تمام مسلم امیروں کی دولت یورپ کے پاس ہے، برونائی کے سلطان دنیا کے امیر ترین ا?دمی ہیں لیکن اس کی دولت کہاں ہے؟ یہ یورپ کے بینکوں میں ہے، اس کی کمپنیوں میں ہے، کسی کے پاس کچھ نہیں ہے، سعودی عرب کے ڈالر کہاں ہیں؟ جیسے ایران کے بادشاہ کے اثاثے جو اس نے منجمد کر رکھے ہیں تو یہ ساری دولت یورپ میں ہے۔ کہا جاسکتا ہے کہ ا?پ کے اکاو?نٹ میں اتنی رقم ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اس اکاو?نٹ کا اصل مالک کون ہے؟ پھر ا?پ جانتے ہیں کہ مسلمانوں کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے، جہاں چاہیں، ان پر جس طرح چاہیں تشدد کیا جا سکتا ہے اور سب سے اہم بات جو میں ا?پ کو بتاو?ں گا وہ یہ ہے کہ ا?ج دنیا میں اتنے بڑے پیمانے پر محمدۖ کی توہین اور تذلیل پوری انسانی تاریخ میں نہیں ہوئی۔رْشدی نے ایک کتاب لکھی، اس نے بدترین حملے کئے” رنگیلا رسول” کی کتاب کونسی تھی جو ایک ہندو نے لکھی تھی؟ جسے ایک مسلمان نے وار کر کے قتل کر دیا،یہ کچھ بھی نہیں تھا،اس کتاب کو اور رنگیلا رسول کو 100 سے ضرب دیں تو یہ کتاب بن جاتی ہے جس کا نام ہے”شیطانی ا?یات”اور یہ اربوں کی تعداد میں شائع ہوئی ہے۔ کسی نے اس پر احتجاج کیا تو ان کو جوتے مارے گئے ، لاٹھیاں برسائی گئیں، پوری مغربی دنیا ملعون ”رشدی” کے پیچھے ہے،کسی مسلم ملک نے کچھ نہیں کیا ماسوائے ایران کے جس نے کم سیکم ” ملعون رشدی” کو قتل کرنے کا فتویٰ تو دیا، یہ عشق رسول کی اتنی بڑی توہین ہے پھر یہ کہ مسلمان 120 ملین ہونے کے باوجود کچھ نہیں کر سکتے،کس کو فائدہ ہوا؟ امریکہ کی میڈیم رینج فورس، USSR، ختم ہو چکی ہے،اسی طرح کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے۔یہ ہماری بے حسی کا عالم ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نے اپنا فرض ادا کر دیا ہے جبکہ فرض تو یہ ہونا چاہئے تھا کہ ہم براہ راست اعلان کرتے اور بھارت کو الٹی میٹم دیں کہ یہ کاروبار بند کرو یا یہ کہ پھرتمہارے ساتھ جنگ ہے لیکن ہم کیا کر رہے ہیں؟ یہ ساری صورتحال جو میں نے ا?پ کو بتائی ہے اس کا خلاصہ یہ ہے کہ اپنی ابتر حالت کے باوجود ہم اپنی جگہ بہت خوش ہیں، ہم اْمت محمدیہ ہیں، ہم اللہ کے پیارے ہیں، ہمیں اللہ کے رسولۖ کی شفاعت بھی ملے گی، جنت ہماری جائے پیدائش ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس سب کے حق دار ہیں؟
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here