پاکستان ایشیا کپ بھیک میں جیتا ہے!!!

0
29
حیدر علی
حیدر علی

ایسی جیت سے تو ہار ہی بہتر ہے جس ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز ٹورنامنٹ کے فائنل مقابلے میں پاکستان اے ٹیم نے بنگلہ دیش کی ٹیم کے ساتھ کھیل کا مظاہرہ کیا، پاکستان اے ٹیم کے نام نہاد شاہینز
فائنل مقابلے کے پہلی بال پر پویلین واپس لوٹ گئے ، یاسر خان نے پِچ پر سانس بھی نہیں لیا تھا کہ بنگلہ دیش اے ٹیم کے ہاتھوں رن آؤٹ ہوگئے۔ پاکستان شاہینز کے کوچ کو یہ بھی توفیق نہ ہوسکی کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو یہ سبق سکھا سکیں کہ رن بنانے کیلئے کب دوڑنا چاہئے اور کب نہیں، کھلاڑیوں کو یہ ذہن نشین کرادینا چاہیے کہ وہ کھیل اپنی مرضی سے نہیں کھیل سکتے ہیں کیونکہ وہ پاکستانی قوم کی امانت ہوتے ہیں اور حکومت پاکستان اُن کی تعلیم و تربیت کیلئے کثیر رقم خرچ کرتی ہے، صرف یہی نہیں بلکہ اُسی اوور میں محمد فائق اپنی وکٹ پر واپس نہ آنے کی وجہ کر آؤٹ ہوگئے، پتا نہیں اِن کھلاڑیوں کو دور کا بھی یہ واسطہ نہیں پڑتا کہ وہ اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور بے جا آؤٹ ہونے سے گریذ کریں، اُس لمحہ پاکستان اے ٹیم کا دوکھلاڑی دو رنز پر آؤٹ ہوگیا تھا، ساری دنیا میں اِس کی سرگوشیاں سنائی دے رہی تھیں، دوحہ کی اِسکائی اسکریپر عمارتیں بنگلہ دیش کی سرخ جرسی کی مطابقت سے جگمگانے لگیں تھیں۔پاکستان کے تمام کھلاڑی 125 رنزپر آؤٹ ہوگئے، توقعات یہی تھیں کہ پاکستان کی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑیگا لیکن بنگلہ دیش کی ٹیم کی یہ شومئی قسمت تھی کہ وہ مذکورہ رنز نہ بناسکی اور میچ بالآخر سُپر اوور میں پاکستان کے حق میں ختم ہوگیا، پاکستان نے ایشیا کپ میں جو سبق سیکھا ہے خدارا اِسے دوبارہ نہ دُہرائے،اُدھر بھارت میں تو کہرام مچ گیا، ایک دِن میں اُس کی دو کرکٹ ٹیم شکست سے دوچار ہوگئی ہیں،بھارت ماتااشنان کیلئے گنگا پہنچ گئی، کل تک تو جو اپنے آپ کو ناقابل تسخیر ٹیم کا دعویٰ کرتی تھی آج شکست در شکست کھانے پر مجبور ہوگئی، بھارت کے لوک سبھا میں کانگریس کے اراکین نے یہ مطالبہ شروع کردیا کہ بی سی سی آئی کے صدر مٹھن منہاس استعفیٰ دیں، وہ مودی کے چمچو ں میں سے ہیں،مٹھن منہاس نے بھی پریس کانفرنس میں چیخ کر کہا کہ وہ استعفی نہیں دینگے، اُدھر بھارت کی رائزنگ اسٹارز ٹیم کے کھلاڑیوں کی گرل فرینڈز بھاگنا شروع کردی ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ جب ساون اتنا بزدل ہے تو کیا خاک پاکستان کی ٹیم سے مقابلہ کرے گا، پاکستان رائزنگ اسٹارز ٹیم کا کھلاڑی تو شیر ہے شیر،پہلی شکست تو بھارت کی نیشنل ٹیم کی کلکتہ میں ہوئی جہاں اِس نے ساؤتھ افریقہ سے ٹیسٹ میچ میں شکست کھا گئی ، یہ شکست بھارت نے ساؤتھ افریقہ سے سال 2010 ء کے بعد کھائی ہے . اِس لئے اہمیت کی حامل ہے، پاکستان نے تو ساؤتھ افریقہ کو اِسی ماہ تین او ڈی آئی میچ میں مسلسل وار شکست دیا ہے، بھارت نے دو اننگز میں 189 اور 93 رنز بنائے تھے جبکہ ساؤتھ افریقہ نے 159 اور 153 رنز بناکر بھارت کو 30 رنز سے ہرادیا،ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز کا احوال تو کچھ اور ہی مختلف ہے، بھارتی ٹیم کا سابقہ اِس میچ میں اپنے روایتی دشمن پاکستان سے پڑا تھا۔بھارتی ٹیم کے کھلاڑیوں کے پیر کپکپا رہے تھے، اور ایسا معلوم ہورہا تھا جیسے وہ رائزنگ اسٹارز نہیں بلکہ سینئیر سٹیزن ہوںچونکہ رائزنگ اسٹار کے مقابلے میں عمر کی کوئی قید نہ تھی، اِسلئے وہ تمام کھلاڑی کھیلنے کے مستحق تھے جنہوں نے کبھی اپنی قومی ٹیم کی نمائندگی نہ کی ہو، پاکستانی رائزنگ اسٹارز نے بھارت کی ٹیم کے چھکے چھڑادیئے ، اُنہوں نے بھارت کے 136 رنز کے مقابلے میں 137رنز 13.2 اوورز میں ہی بناکر بھارت کی ٹیم کو پویلین بھیج دیا. پاکستانی ٹیم کے کھلاڑی معاذ صداقت نے تو ساری دنیا کو حیران کردیا . وہ 47 بالز پر 79 رنزبناکر ناٹ آئوٹ رہے۔ اُنہوں نے یہ عہد کیا کہ مستقبل میں بھی اُن کی پرفارمنس اِسی طرح کی رہے گی اور اگر میچ بھارت کے ساتھ ہوگا تو پھر وہ اُسکے چھکے چھڑا دینگے۔ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز 14 نومبر سے قطر کے دارلخلافہ دوحہ میں شروع ہوگیا، اِسکا پہلا میچ پاکستان اور عمان سے مقابلے کا تھا جس میں پاکستان کی ٹیم کو جیت ہوئی ، جبکہ 16 نومبر کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایک تاریخی میچ تھا جس میں پاکستان کی ٹیم نے انڈیا کی ٹیم کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی.رائزنگ اسٹارز کے آرگنائزر نے اِس ٹورنامنٹ کو دوحصوں میں تقسیم کردیا ہے ۔ پہلے گروپ اے میں افغانستان ، بنگلہ دیش، ہانگ کانگ اور سری لنکا شامل ہیں ، جبکہ گروپ بی میں انڈیا، عمان، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی ٹیمیں ہیں،ہانگ کانگ ، عمان اور امارات کی ٹیموں کو یہ سہولتیں دی گئیں ہیں کہ وہ اپنی قومی ٹیم کو میدان میں لاسکیں گی، ٹورنامنٹ کا فائنل مقابلہ 23 نومبر کو دوحہ میں ہوگا۔ واضح رہے کہ اِس سے قبل ایشیا کپ سینئر کا مقابلہ ستمبر میں ہوا تھا اور اُس کے بعد پہلی مرتبہ انڈیا اور پاکستان کی ٹیم کا یہ دوسرا مقابلہ ہے اگرچہ ویمنز کی ٹیم ایک دوسرے سے نبرد آزما ہوچکی ہیں.جب مینز نے ایشیا کپ کھیلا تھا تو کھلاڑیوں کے درمیان کوئی ہینڈ شیک نہیں ہوئی تھی اور نہ ہی کوئی سلام و دعا ، حتی کہ انڈین ٹیم نے جلدبازی میں چیمپئن ہونے کے باوجود دبئی میں اپنے ٹرافی کو چھوڑ کر بھارت بھاگ گئی تھی، اور اب روزانہ ٹرافی لینے کیلئے بھیک مانگ رہی ہے۔ایشیا کپ ٹورنامنٹ کا آغاز سال 2013 ء میں شروع ہوا اور اب تک اِس کے چھ مرتبہ مقابلے ہوچکے ہیں، پاکستان اور سری لنکا اِس کے دو دو مرتبہ فاتح رہ چکے ہیں ، جبکہ انڈیا اور افغانستان ایک ایک مرتبہ چیمپئن بنے ہیں،افغانستان گذشتہ سال کے مقابلے میں ایشیا کپ جیتا تھا۔

 

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here