جفر خافیہ !!!

0
50
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپکی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے آج آپکی خدمت میں جفری اصلاحات کا ایک مقالہ پیش کیا جاتا ہے یہ واسطی صاحب نامور جفری ماہر کی گفتگو کا خلاصہ بھی ہے ہر چند چند کتابی اصلاحات پر بھی روشنی ڈالی گء ہے کافی عرصہ ہوا اس موضوع پر لکھنا ہی بند کردیا وجوہات بہت سی ہیں ایک وجہ مفت علمی نقاط بیان کرنا علمی ناقدری کا سبب بنتا ہے اور لوگ وظائف و دیگر روحانی امداد پر مجبور کرتے ہیں جبکہ میرا یہ کام نہیں رہا نہ میں کرتا ہوں کہ تعویذ و دھاگے کروں اس وجہ سے مجھے اس سے معاف رکھا جائے خیر آپ علمی زوق کیلیے پڑھیں اور سمجھیں جفر خافیہ اسما الحسنی کا فیضان کچھ گفتگو جفر خافیہ پر کرتے ہیں۔ جفر کی بے شمار اقسام میں سے ایک جفر خافیہ بھی ہے۔ اس میں حروف کے مرکبات اور اسما الحسنی سے کام لیا جاتا ہے اور تمام تاثیرات کا انہیں اسما کی برکات سے حاصل کرنے کے قواعد ترتیب دئیے جاتے ہیں انہیں سے اعمال مرتب ہوتے ہیں جو بفضلہ تعالی بے حد موثر ثابت ہوتے ہیں کیونکہ اسما الحسنی کی برکات ان میں شامل ہوتی ہیں۔ حروف ابجد کے اٹھائیس حروف ہیں۔ علمائے جفر نے ابجد کی اٹھائیس حروف کو بے شمار ترتیبات سے متفرق اقسام میں مرتب کیا ہے ۔ حروف کی تمام تقسیمات دو یا چار یا ان کی اضعاف پر مشتمل ہیں۔ سوائے بیس اقسام خاص کے جو اس قانون سے علیحدہ وضع ہوئی ہیں وہ شمار میں تین یا پانچ وغیرہ طاق تعداد میں ہوتی ہیں جیسے جلالی جمالی مشترک وغیرہ۔ گویا اقسام حروف کی اکثریت دو حصوں یا چار حصوں ہر مشتمل ہوتی ہے۔ جن سے ہزار ہا قسم کی اقسام مرتب کی گئی ہیں ۔مشہور اقسام حروف یہ ہیں۔ حروف نورانی اور اس کے متضاد حروف ظلمانی۔ حروف نورانی سب کے سب وہ حروف ہیں جو قرآن مجید کے حروف مقطعات میں آئے ہیں ۔ حضرت بایزید بسطامی علیہ الرحمہ اور حضرت جنید بغدادی علیہ الرحمہ وہ سب سے پہلے اشخاص ہیں جنہوں نے حروف نورانی کو حروف مقطعات سے اخذ کرکے اقسام حروف میں شمار کیا۔ ان کو حروف نورانی کا نام دیا ۔ اور ان کے علاہ بقیہ حروف ابجد کو حروف ظلمانی کا نام دیا گیا۔ یعنی انتیس مقطعات قرآنیہ کو جب خالص کیا یا دوسرے لفظوں میں ان کی تلخیص کی یا تخلیص کی تو وہ 14 حروف ہوئے جو ابجد کا نصف ہوتا ہے ۔ ان کو حروف نورانی کا نام دیا ۔ اور ان کے علاہ بقیہ حروف ابجد کو حروف ظلمانی کا نام دیا گیا۔ یہ لفظ ظلمانی صرف لفظ نورانی کے مقابل بطور استعارہ استعمال ہوا لیکن ان حروف کا ظلمت سے کوئی تعلق نہیں۔ 14 حروف نورانی یہ ہیں۔ ا ھ ح ط ی ک ل م ن س ع ص ق ر اگر تمام مقطعات قرآنی جو قرآن مجید کی انتیس سورتوں کے آغاز میں آئے ہیں ان کے حروف کی قرآنی تلخیص کی جائے تو وہ اس طرح ہوتی ہے ۔ الر کھیعص طس حم ق ن یہ حروف تعداد میں 14 ہیں اور سب کے سب اصلی مقطعات قرآنی کر مشتمل ہیں یہ لوگوں کے بنائے ہوئے فرضی جملے نہیں ہیں ان حروف کے علاہ ابجد کی بقیہ 14 حروف ظلمانی کہلاتے ہیں جو یہ ہیں ۔ ب ج د و ز ف ش ت ث خ ذ ض ظ غ یہ ابجد کی دو مشہور اقسام ہوئیں نورانی و ظلمانی۔ اب دو اور مہشور اقسام کا ذکر کرتا ہوں وہ ہیں حروف صوامت و حروف منقوطہ پہلی قسم ان حروف پر مشتمل ہے جن ہر نقطے نہیں ہیں یعنی جو حروف بغیر نقطوں کے ہیں ان کو حروف صوامت کہتے ہیں۔ اور جن حروف کے نقطے ہوتے ہیں انہیں حروف منقوطہ کہتے ہیں حروف صوامت یہ تیرہ حروف ہیں ۔ ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ہ یہ ان حروف کی شمسی ترتیب ہے۔ یعنی ابجد شمسی کے مطابق۔ ان کی قمری ترتیب یہ ہے آپ نے دیکھا ان میں سے کسی حرف پر نقطہ نہیں ہے یہ بغیر نقطے کے حروف ہی حروف صوامت کہلاتے ہیں ان کے علاہ بقیہ پندرہ حروف کو حروف منقوطہ کہتے ہیں جن کے ساتھ نقطے بھی ہوتے ہیں جو یہ ہیں ب ج ز ی ن ف ق ش ت ث خ ذ ض ظ غ ۔ لیکن آپ دیکھ رہے ہیں کہ ان میں حرف ی بھی شامل ہے جس پر بظاہر نقطہ نہیں ہے۔ لیکن جب یہ کسی حرف کے آغاز یا وسط میں آتا ہے تو اس کے نیچے دو نقاط لگائے جاتے ہیں۔ جیسے یک میں ہے۔ میری رائے ہے مطابق حرف ی صامت و ناطق دونوں طرح کی خوبی والا حرف ہے جب یہ کسی لفظ کی آخر میں آتا ہے تو اس کے نقطے نہیں لکھے جاتے اسی طرح اس کی مفرد صورت میں بھی اس کے نقطے غائب ہو جاتے ہیں حروف کی ایک اور بہت مشہور قسم ہے عنصری تقسیم کی یہ چار اقسام پر مشتمل ہے کیونکہ جفر میں چار عناصر کی رائج ہیں ۔ آتش باد آب اور خاک اس تقسیم میں ابجد کے تمام حروف کو ترتیب سے ایک ایک عنصر کو دیا گیا ہے۔ یعنی اس طرح کہ آتش کو الف ۔ باد کو ب ۔ آب کو ج خاک کو د یوں ہر عنصر کے حصے میں ابجد کے سات حروف آئے۔ یا یوں کہہ لیں کہ سات حروف ایک ہی عنصر سے منسوب ہوئے وہ ترتیب اس طرح ہے کہ سات آتشی حروف یہ ہیں۔ اھطمفشذ انہیں مفرد صورت میں لکھیں تو یوں ہوئے ا ھ ط م ف ش ذ سات بادی حروف یہ ہیں ب و ی ن ص ت ض سات ابی حروف یہ ہیں ج ز ک س ق ث ظ سات خاکی حروف یہ ہیں د ح ل ع ر خ غ ۔آج کیلئے اتنا سبق کافی ہے کل ان شا اللہ تعالی جفر خافیہ کا ایک آسان ترین طریقہ قضائے حاجات اور جملہ امور میں کامیابی اور حصول مقاصد کا بیان کیا جائے گا۔ احباب ان اقسام حروف کو زبانی یاد کرنے کی کوشش کریں۔
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here