KORTکے CEO کی دھمکیاں !!!

0
1
کوثر جاوید
کوثر جاوید

کشمیر آرفن ریلیف کے زیراہتمام 5 دسمبر کو ورجینیا واشنگٹن میں فنڈریزنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا اس تقریب میں جو کارروائی ہوئی ہم نے کالم کی صورت خبر شائع کر دی تھوڑی سی تفصیلات دوبارہ عرض کرتا چلوں یہ فنڈریزنگ تقریب کامیاب تقریب تھی جس میں پاکستانیوں نے لاکھوں ڈالر عطیہ کئے کیونکہ چوہدری اختر صاحب نے ایک نیک مقصد کے لئے تقریب کی اس میں فنڈز اکٹھے کرنے کے ساتھ ساتھ کار کی آکشن کی گئی جو شخص کار کی آکشن کر رہا تھا اس نے کہا کہ کار استعمال شدہ ہے جس سے مہمانوں میں مایوسی پھیلی اس کے ساتھ ساتھ تقسیم ایوارڈ کی بے کار تقریب کا سیشن بھی ہوا۔ پندرہ سے بیس مہمانوں کو جو پہلے فنڈز دے چکے تھے زبردستی سٹیج پر بلا کر ہزار ہزار ڈالر لئے گئے جن میں عائشہ خاں، رئیس خاں، عرفان یعقوب، رانا احمد، ساجد چوہدری، مرزا ذوالفقار، سعد گوندل، حافظ حبیب اللہ معظم ساہی ڈاکٹر عارف محمود اکرم بٹ اور دیگر شامل تھے۔ یہ لوگ اپنے فنڈز پہلے بھی دے چکے تھے لیکن کار آکشن کے لئے علیحدہ زبردستی ہزار ہزار ڈالر لئے گئے لیکن کار کی آکشن نہ ہوسکی ہم نے اسی طرح لکھ دیا تقریب کے بعد دو گھنٹے بعد ہم نے ایک منتظم ظریف خاں کو کال کی کہ کار کی کیا صورت حال بنی انہوں نے جواب دیا کار نیویارک جائے گی کار کے لئے ڈالرزلیے گئے تھے وہ بھی آکشن کرنے والے موصوف کے پاس ہیں جب یہ کالم کی صورت میں خبر KORT کے واٹس ایپ گروپ میں پوسٹ کی تو چیئرمین چوہدری اختر نے وکٹری کا نشان بنا کر خوشی کا اظہار لیکن کچھ ہی دیر بعد KORT کے CEO ثاقب نے پوسٹ کو ہٹا دیا اور مجھے گروپ سے ڈیلیٹ کردیا میں نے وجہ پوچھی تو موصوف CEO صاحب نے جواب دیا کہ آپ کو ہم سے پوچھ کر خبر شائع کرنی چاہیے تھی ہم نے ان کو بتایا کہ جب جرنلسٹ خود تقریب میں موجود ہوتے ہیں تو کسی پریس ریلیز کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن CEO ثاقب موصوف گالیوں اور دھمکیوں پر اتر آئے۔ میں یہ کروں گا میں وہ کروں گا اس کے فوراً بعد چوہدری اختر صاحب کی کال آئی کہ کار بالکل آکشن نہیں ہوئی کار کو واپس کردیا گیا ہے چوہدری اختر صاحب کو یہ اطلاع تمام مہمانوں کو دینی چاہیے تھی جنہوں نے لوگوں نے کار آکشن کے لئے چیک دیے ان کو ڈالر واپس کرنا ضروری تھا ہم نے کئی مہمان جنہوں نے ہزار ہزار ڈالر دیئے ان سے رابطہ کیا تو مہمان حیران رہ گئے یہ دھوکہ ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے KORT گروپ کے CEO ثاقب اور دیگر ٹیم ممبر کو میڈیا سے بات کرنے کی اور ڈیل کرنے کی کوئی تربیت نہیں ہے۔ اورCEO کی گفتگو سے معلوم محسوس ہوتا ہے کہ وہ پڑھے لکھے بھی نہیں ہیں چیئرمین چوہدری اختر صاحب کام تو اچھا کر رہے ہیں لیکن کہاوت مشہور ہے۔ The man is known bey the compay he keeps جس طرح کے لوگ آپ کے پاس ہوں گے اسی طرح تاثر آپ کے بارے میں پیدا ہوجائے گا ہم واشنگٹن ایریا میں30سے زیادہ سالوں سے اللہ کے فضل سے موجود ہیں تمام دوست اور کمیونٹی ممبران جانتے ہیں ہم نے کبھی کوئی غلط خبر یا ڈس انفارمیشن نہیں پھیلائی ہاں غلطیاں ضرور ہوئی ہیں یاری دوستی کے چکر میں غلط لوگوں کو پروموٹ کرتے رہے ہیں جس کی وجہ سے CEO صاحب نے انتہائی بدتمیزی سے بات کی گالی گلوچ کیا اور بالکل ایک غیر تعلیم یافتہ کھلنڈرے پن کا ثبوت دیا میری چوہدری اختر صاحب سے درخواست کہ اپنی ٹیم میں اخلاقی طور پر اچھے تعلیم یافتہ اور میڈیا سے رابطے کے لئے اچھے لوگوں کو اپنی ٹیم میں شامل کریں اگر اسی طرح نوسرباز جعلی لیڈر بدتمیز CEO جیسے لوگ آپ کے ساتھ ہوں گے تو آپ کی شخصیت اور کام پر سوالیہ نشان بن جائے گا جن لوگوں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی بھاری بھر کم عطیات دیتے ان میں سے اکثریت ویڈیو پر آکر آپ کی تقریب کی روداد بیان کرنے لئے بھی تیار ہیں اس تحریر کو گزارش سمجھیں اور ہمیں اور آپ خود اپنے آپ کو اور ٹیم کو اصلاح کا موقع فراہم کریں باقی آئندہ کالم میں رابطہ ہوگا۔
٭٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here