سوکر ورلڈ کپ دنیا اعظم میں سب سے زیادہ شہرت رکھنے والا کھیلوں کا مقابلہ سمجھا جاتا ہے، اِس کی مقبولیت کا اندازہ اِس کے ناظرین سے بھی لگایا جاسکتا ہے، 2018ء کے ورلڈ کپ میں ناظرین کی تعداد 3.57 بلین کے قریب تھی جو دنیا کی کُل آبادی کی نصف کے قریب ہے جبکہ 2022 ء کے ورلڈ کپ کے دیکھنے والوں کی تعداد پانچ بلین تھی جس میں 1.5 بلین لوگوں نے صرف فائنل کا میچ دیکھنے کا شرف حاصل کیا تھا، دنیا کے اٹھارہ ملکوں نے تاہنوز ورلڈ کپ کے مقابلے کا انعقاد کروایا ہے، سب سے آخر والا ملک قطر ہے جس نے 2022 ء کے ورلڈ کپ کا انتہائی کامیابی کے ساتھ مقابلہ اپنے ملک میں انعقاد کرواکر عرب اور مسلم ممالک کیلئے ایک فخر کا مقام حاصل کیا ہے، میکسیکو ایک ایسا ملک ہے جہاں تین مرتبہ ورلڈ کپ کا مقابلہ منعقد ہو چکا ہے،ورلڈ کپ 2026 ء کا مقابلہ گیارہ جون سے تین ممالک جن میں امریکا، کینیڈا اور میکسیکو شامل ہیں کے اشتراک سے منعقد ہوگا،یہ بھی ایک خوش کن امر ہے کہ 2026 ء کے ورلڈ کپ کے متعدد میچز ہم اپنے محلے کے سٹیڈیم میں دیکھ سکیں گے، ایک میچ میٹ لائف سٹیڈیم نیو جرسی میں بمقابلہ مراکش اور برازیل کے درمیان منعقد ہوگا،اِسی طرح اٹلانٹا، بوسٹن ، ہیوسٹن اور کینساس سٹی میں دوسرے میچزکھیلے جائینگے۔ورلڈ کپ میں کُل 48 ٹیمیں جن میں بیشتر اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کرتیں ہیں، اُن ٹیموں نے کوالیفائی کرنے کیلئے دوسری ٹیموں سے مقابلہ کرکے جیتا ہے، منتخب ہونے کی یہ کاروائی 7 ستمبر 2023 سے شروع ہوئی جس میںکولمبیا کے کھیلاڑی رفائیل بورے نے وینزویلا کے خلاف پہلا گول کرکے اپنی ٹیم کی شمولیت کو یقینی بنا یا، کیپ بردے، کوراکاؤ ، اردن،ازبکستان سب ورلڈ کپ میں کھیلنے کیلئے منتخب ہوگئے، جبکہ کوراکائو دنیا کا ایک سب سے چھوٹا ملک جس کی آبادی صرف ڈیڑھ لاکھ ہے وہ ملک بھی کھیلنے والوں میں شامل ہو گیا ہے،قطر جو 2022 ء کے ورلڈ کپ کا میزبان تھا وہ بھی اِس موقع سے فائدہ اٹھاکر فیفا کے ضابطے کے مطابق ورلڈ کپ میں کھیلنے کیلئے منتخب ہوگیاہے۔ورلڈ کپ کے میچوں کو گھر میں بیٹھ کر ٹیلی ویژن پر دیکھنے کا فیصلہ کچھ زیادہ ہی بہتر معلوم ہوتا ہے ورنہ ٹکٹ کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، مراکش اور برازیل کا میچ جو 13 جون 2026 ء کوشام کے چھ بجے میٹ لائف سٹیڈیم ، نیوجرسی میں کھیلا جائیگا اُس کی فی کس ٹکٹ کی قیمت نو سو ڈالر سے لے کر اگیارہ سو تک ہے، اِسلئے ٹکٹ خریدنے سے قبل اپنے ہارٹ بِٹ کا معائنہ کر لینگے ، یہ نہ ہو کہ لمبا لیٹ ہوجائیںتاہم دوسرے میچوں کی ٹکٹ کی قیمت اتنی زیادہ نہیں، قطر اور سوئیٹزر لینڈ کے درمیان میچ جو اُسی دِن سانتا کلارا ، کیلیفورنیا میں کھیلا جائیگا ،اُس کی ٹکٹ کی قیمت فی کس 275سے پانچ ہزار ڈالر تک ہے لیکن حیران کن امر یہ ہے کہ ورلڈ کپ کا فائنل میچ جو 19 جولائی کو میٹ لائف اسٹیڈیم ، نیوجرسی میں کھیلا جائیگا اُس کی ٹکٹ کی قیمت آٹھ ہزار ڈالر سے شروع ہوکر 45 ہزار ڈالر تک ہے،ٹکٹ کی قیمتوں میں میچ کی اہمیت کے لحاظ سے کمی یا اضافہ ہوتا ہے، ورلڈ کپ کوئی ملتان میں ہونے والا میچ نہیں جہاں پٹواری ٹکٹ کا بھاؤ لگاتے ہیں، یہ اعداد و شمار خالص امریکی ڈالر میں ہے ، کوئی پیسو یا روپے وغیرہ میں نہیں، سونے پر سہاگا کہ فائنل میچ کی ٹکٹ نناوے فیصد فروخت ہوچکی ہے،اِس لئے آپ کے پاس اِس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ آپ فائنل گھر میں بیٹھ کر دیکھیں اور ساتھ ہی ساتھ بیگم کی ڈانٹ بھی سنیں، جب ورلڈ کپ کی ٹکٹوں کی قیمتیں ہوشربا مہنگی ہیں تو اِس کی حاصل کی ہوئی رقموں میں الٹ پلٹ کرنا بھی آسان ہے یہی وجہ ہے کہ چند سال قبل ساری دنیا میں افواہیں زبان زد عام تھیں کہ فیفا جس کے ماتحت ورلڈ کپ کا انعقاد ہوتا ہے اُسکے عہدیداران وسیع پیمانے پر رشوت خوری ، مالی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، یہ حضرات میڈیا کے رائٹس اور ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے کے مواقع کو حاصل کرنے کیلئے 150 ملین ڈالر رشوت وصول کی تھی،ابتدئی طور پر فیفا کے عہدیداروں کی گرفتاری سال
2015 ء میں اُس وقت شروع ہوئی جب یو ایس جسٹس ڈیپارٹمنٹ نے اُن کے خلاف سرکاری طور پر
جس میں رشوت خوری، بدعنوانی ، فراڈ اور کرپشن کا الزام لگایا، فیفا کے متعدد عہدیداروں کی گرفتاری
زیورک کے ایک ہوٹل میں عمل میں آئی، سات فیفا کے اعلیٰ عہدیدار اور پانچ مارکٹنگ ایگزیکیٹو کو سوئیز پولیس نے امریکا کی درخواست پر گرفتار کیا، اُن سبھوں پر رشوت، مالی بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور وائر فراڈ کے الزامات تھے، امریکی جسٹس ڈیپارٹمنٹ نے بھی 2015 ء کے مئی میں 14 افراد کو اور دسمبر کے ماہ میں 16 افراد پر150 ملین ڈالر کی رشوت خوری کا فرد جرم عائد کیا۔2019 ء میں فیفا کے صدر میچل پلاٹینی قطر ورلڈ کپ میں سازش اور بدعنوانی کے سلسلے میں فرانس سے گرفتار کئے گئے، 2015 ء میں فیفا کے جنرل سیکرٹری یوروم والکے دس ملین ڈالر کے فنڈز کو ساؤتھ افریقہ سے غیر قانونی طور پر دوسرے ملک منتقل کرنے کے الزام میں گرفتار ہوئے،پاکستان اُن پسماندہ ملکوں میں سے ہے جہاں سوکر کے کھیل پر کوئی خاص توجہ نہیں دی جارہی ہے اگرچہ خوش کن امر یہ ہے کہ فیفا کی جانب سے پاکستان پر سالوں سال کی پابندی کو فی الحال اُٹھالیا گیا ہے، پاکستان ، بھارت، نیپال ، سری لنکااور افغانستان میں سے کوئی بھی ملک ورلڈ کپ میں کھیلنے کیلئے کوالیفائی نہ کرسکا جو ایک افسوس کا مقام ہے۔













