ہم نے کبھی اس بات کو اہمیت نہیں دی کہ انڈیا فلموں کے ذریعے بے معنی اور الزام تراشی سے بھری کہانیوں پر پاکستان کی سیاست، فوج اور مقامی غنڈہ گردی کو ہوا دے گا اور فلم بنائے گا اور اس طرح اپنی فلموں کی پوری دنیا میں مقبولیت کا فائدہ اٹھائے گا پہلے انڈیا کی فلموں میں پاکستان کے لئے تھوڑی بہت مثبت بات ہوتی تھی۔ اس سے پہلے انڈیا خاموشی کے ساتھ ہالی ووڈ کی فلموں کا حربہ بنا لیتا تھا اور لکھنے والے کو معلوم ہوتا تھا لیکن دیکھنے والے کو اس کا پتہ نہ چلتا تھا۔ سوائے عامر خان کی فلم غزینی GHAJINi کے جو انہوں نے کرسٹوفرنوفن کی فلم MOMENTO کی کہانی پر مبنی تھی اور ایک کامیاب سائیکوتھریلر مووی تھی۔ لیکن سال سے ہندوستان ایسی فلمیں بنا رہا ہے جو عوام میں پاکستان کے خلاف، تحریک چلا رہی ہیں اور انڈیا کی حکومت ان کو بڑھاوا دے رہی ہے۔ یہ ایک تفصیل ہے۔ ہندوستان کے٤٢ سالہ ادتیادھر نے ایک مووی URI بنائی تھی پورا نام تھا VRI, THE SVRGI CALSTESKE جو پاکستان کی فوج کے خلاف تھی کو وہ ہندوستان میں دہشت پھیلا رہے ہیں اور اس کا مقابلہ ہندوستانی فوج کرتی ہے حالانکہ ہندوستان کے کئی علاقوں میں ہندوستان کے خلاف بغاوتیں جاری ہیں اور چاہتے تو کسی کا بھی نام دے دیتے لیکن ایسا کرنے سے ان کا بھلا نہ ہوتا لہذا فلم بنانے والے نے پاکستان کو چنا اور بے تکے پہن سے یہ فلم بنا دی اس فلم کو کئی ایوارڈ دملے اور کامیاب رہی اس ڈائریکٹر نے پاکستان دشمن موضوع کو اپنا کر حال ہی میں جو فلم بنائی اس کا نام ”دھریندر” ہے اور یہ فلم باکس آفس پر ابھی تک صرف دو ہفتوں میں400 کروڑ کا بزنس کر چکی ہے۔ اور اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ فلم میں ایک بحرین کے سنگر کا عربی گانا ہے جو موج مستی کا گانا ہے۔ کہ ایک گروپ موج مستی میں اس گانے کو گارہا ہے یہ گانا اکشے کھنہ پر فلمایا گیا ہے اور فلم میں فکس کیا گیا ہے کہ اب یہ میڈیا پر اتنا وائرل ہوا ہے کہ فیس بک اور ٹک ٹاک اس سے بھرا ہوا ہے۔ پارٹی میں سڑکوں پر گھروں میں ہر کوئی اس کی نقل کر رہا ہے لیکن ہم ایسا کیوں کر رہے ہیں۔ اس لئے کہ ہمارے پاس انڈیا کو جواب دینے کے لئے کچھ نہیں ہے۔ فلم ”دھریندر” رحمان ڈکیٹ کے کردار کو لے کر تھائی لینڈ میں لیاری کا منظر پیدا کرکے، لیاری کو خوبصورت بنایا گیا ہے۔ اس فلم میں سنجے دت نے پولیس آفیسر چودھری اسلم کا کردار کیا ہے۔ لیکن پروڈیوسر کے لئے بری بات یہ ہے کہ اس فلم کو سعودی عربیا، مڈل ایسٹ اور بحرین میں BAN کر دیا ہے ایسا پہلی بار ہوا ہے۔ کیا ہم پاکستانی فلم کے ذریعے جواب دے سکتے ہیں جواب ہے یہ ناممکن ہے۔ پاکستانی مشہور ڈائریکٹر نے ایک ایسی فلم بنائی تھی جو ہمارے معاشرے کے خلاف تھی جس میں لڑکی اپنے باپ سے کہتی ہے ”اگر پال نہیں سکتے تو پیدا کیوں کرتے ہو۔ کاش ڈائریکٹر کو معلوم ہوتا کہ غربت میں ہی بچے زیادہ پیدا ہوتے ہیں کہ فرصت میں یہ کام ہوتا ہے کہنے کا مقصد ہے کہ انڈیا تو عرصہ سے پاکستان کے خلاف مودی حکومت سے مل کر فلم بنا رہا ہے اور ہم پاکستانی اس کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔ ہندوستان ٹائمز میں اخبار نے التجا مفتی نے فلم کے لئے لکھا ہے ” فلم دلچسپ ہے اور کاسٹ بھی اچھی ہے”۔ کراچی والوں کے لئے لیاری گینگزوار معلوم ہے کہ کس طرح بلوچی لوگ وہاں جاکر بسے تھے اور کس طرح کس نے ایس پی اسلم کو مارا تھا۔ اسی بہت سی وارداتیں ہندوستان میں جگہ جگہ ہوتی ہیں لیکن بالی ووڈ تو فلمیں بناتا ہے مگر پاکستان مذہب کی آڑ میں نہیں لیکن وہ ٹی وی پر چلنے والے بیہودہ شرمناک ڈرامے نہیں بند کرتا۔ یہاں پھر ہم مولوی حضرات اور TV پروڈیوسر کو شرم دلائینگے۔ مگر وہ بھی ان ہی TV والوں کا کھاتے ہیں آج کل مولانا طاہر اشرفی کو عاصم منیر نے ملازم رکھا ہوا ہے کہ وہ تعریف کریں۔ جتنی کرسکتے ہیں۔
پچھلے اتوار کو آسٹریلیا میں نہایت افسوسناک واقعہ رونما ہوا کہ وہاں بانڈی بیچ پر یہودی اپنے تہوار کے سلسلے میں جمع تھے اور دو پاکستانی باپ اور بیٹے نے گولیاں برسا دیں نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے۔ باپ کو مار دیا گیا بیٹا حراست میں ہے۔ دونوں پاکستانی بتائے جاتے ہیں اچھی بات یہ ہوئی کہ ایک دوسرے مسلمان نے باپ سے بندوق چھین لی اور وہ مارا گیا۔ آسٹریلیا میں ایئرپورٹ پر بارڈر کراسنگ بے حد سخت ہے اور وہاں پر عملہ لاتعداد کے علاوہ پولیس کے واچ ڈاگ جگہ جگہ سونگھتے پھرتے ہیں اس واقع کا تعلق ایئرپورٹ سے نہیں لیکن اب وہاں ایئرپورٹ پر اور بھی سختیاں ہونگی ہر پاکستانی پر نظر ہوگی۔ جو وہاں جارہے ہیں اور قیام پذیر ہیں ایسا واقعہ ہونا عجیب بات ہے جس کا کوئی جواز نہیں اگر انہیں ایسا ہی کرنا تھا تو غزہ میں جاکر فلسطینیوں کی مدد کرتے پاکستان جا کر حکومت پر زور ڈالتے۔
ادھر صدر ٹرمپ بیان بازی کر رہے ہیں۔مدارو کے پیچھے ہیں امریکہ چھوٹے ملکوں کی حکومت بدلنے کی پالیسی پر چل رہا ہے عرصہ سے صدر ٹرمپ کا کہنا ہے مدارو امریکہ میں کوکین بھیج رہا ہے جس سے سینکڑوں اموات ہو رہی ہیں۔ لیکن ایسا کم ہے ایک BOAT پر بمباری کرکے کئی بار نہتے دو باقی بچے وینزویلین کو نیند سلا دیا اور ایک بہت بڑے OIL TANKER پر قبضہ کرلیا جو کیوبا جارہا تھا کسی من چلے نے ایران کو بھی شامل کردیا اسے شاید معلوم نہیں تھا کہ ایران تو خود دوسرے ملکوں کو گیس (OIL) فراہم کرتا ہے اور امریکہ کی پابندی کی وجہ سے دوسرے ممالک میں گیس کو اسمگل کیا جاتا ہے پاکستان بھی شامل ہے امریکن اس بات سے خوش نہ ہوں کہ وہ گیس ان میں بانٹی جائے گی۔
ابھی تک TARIF کے سلسلے میں جو دوسرے ملکوں سے دولت آرہی ہے وہ کہاں ہے اس کا بھی پتہ نہیں لیکن خاموشی سے صدر ٹرمپ نے اعلان کردیا کہ فارمز کو 12 بلین ڈالرز کی امداد ملے گی۔ یہ سب ان کی پارٹی کے دوست ہیں جو پیدا ہونے والی ہر چیز مہنگی کرکے مارکیٹ میں لا رہے ہیں اور منافع بنا رہے ہیں تو پھر یہ 12 بلین ڈالر اضافی مدد ایسا ہی ہے کہ COVID کے وقت میں بنکوں اور دوسری کمپنیوں کو ڈالرز بانٹے گئے تھے ہم صدر صاحب سے کہینگے یہ بہترین موقعہ ہے اس TARIF میں سے امریکی ٹیکس دینے والوں اور سینئر شہریوں کو بھی کچھ دے دیں۔ ورنہ اگلے مڈٹرم میں نتیجہ معلوم ہوجائیگا ڈیموکریٹ پھر آجائینگے اور کارباریوں ہی چلے گا!!!!۔
٭٭٭٭٭













