سونے کی بالیاں !!!

0
1

آہ یہ فانی دنیا
بھول جانے والے لوگ
ختم ہوجانے والی لذتیں
مٹ جانے والے نام
عارضی مسرتیں
وقتی خوشیاں
رک جانے والی سانسیں
گھر سے نکل رہا تھا کہ میری نظر اپنی بیٹی کے کانوں میں پڑی سونے کی بالیوں پر پڑی۔ جو اس نے بڑے اہتمام سے تیار ہو کر آج خصوصی طور پر پہنی ہوئی تھیں کیونکہ آج اس کی سالگرہ تھی۔ عام طور پر مجھے ایسی چیزوں کا پتہ نہیں چلتا لیکن وہ بالیاں تو میری یادوں کا اہم حصہ تھیں۔ بچپن سے ہمیشہ میں نے وہ اپنی امی کے کانوں میں دیکھی تھیں۔ ہمیں پڑھاتے، ہمارے لئے کھانا بناتے، ڈانٹتے، پیار کرتے، ہنستے ان کے کانوں میں ہولے ہولے ہلتی بالیوں کے وہ گولڈن موتی، میں کبھی نہیں بھول سکتا، پوچھنے پر بیٹی نے کنفرم کردیا کہ آج دادو کی بالیاں پہنی ہیں، امی بہت یاد آئیں، پندرہ سال سے زیادہ ہوگئے، وہ صرف دعائوں، یادوں اور خوابوں میں آتی ہیں، میرے گھر میں ان کا قرآن پاک جس میں ایک ٹشو تہہ کرکے شاید نشانی کے طور پر رکھا تھا، ان کے جائے نماز، ان کے جوتے جو آخری دفعہ پہن کے وہ ہسپتال گئی تھیں، اور ان کی بالیاں جو آپریشن کے لئے جاتے سمے انہوں نے ہمیں پکڑائیں، سب کچھ ویسا ہی ہے۔ مجھے اپنے بہن بھائیوں کے گھر یاد آگئے جن میں امی کی ایسی کتنی ہی نشانیاں بکھری ہوئی ہیں، سب کچھ یہی ہے، بس وہ نہیں ہیں،سوچ رہا ہوں، چیزوں کی معیاد ہے۔ حفاظت کرو تو صدیوں سنبھال لوں، انسانوں کی نہیں، زندگی کی نہیں۔ سب فانی ہے سوائے اللہ کے، سوائے ہمارے اعمال کے جو کسی فلم کی طرح محفوظ ہیں، چند لمحوں کو تھم جائیں اور سوچیں ہم کیا کر رہے ہیں؟ کس طرف جارہے ہیں؟ جائیدادیں، چیزیں، سونا، ہیرے، موتی، پیسہ، ان چیزوں کی فکر جو ہمیشہ سے یہیں ہیں اور یہیں رہنی ہیں جن کی بس ملکیت بدلتی رہنی ہے۔ ان کے لئے اتنے پریشان ہیں کہ اللہ کو بھول بیٹھتے ہیں؟ وہ اللہ جو شدت سے ہمارے اپنی طرف پلٹ آنے کا منتظر ہے، وہ اللہ جو دائمی ہے وہ اللہ جو اصل مالک ہے، زمین وآسمان میں موجود سب چیزوں کا اور ہمارا بھی۔ مالک نے ایک امتحان ہی تو دیا ہے، محنت کرلیں نا۔ اس امتحان بھی ادھر ادھر کی چمک کو پکڑنے کے چکر میں بھاگتے رہیں گے تو واپس کس منہ سے جائیں گے؟ ہمارا کیا بنے گا؟ آئیں اس رمضان میں اللہ سے جڑنے کی ایک ایسی روٹین پلان کریں جسے پھر پورا سال اپنائے رکھیں۔ اللہ تعالیٰ ہماری مدد فرمائے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here