دہشتگردی کا عفریت!!!

0
1
شبیر گُل

دسمبر 16کا دن پاکستان کے لئے انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک دن ہے۔ جس دن پاکستان کا ایک بازو مشرقی پاکستانی ہم سے جدا ہوا۔ بھارتی حمایت یافتہ مکتی باہنی نے پاکستانی آرمی کی وردیاں پہن کر ظلم ستم کیا۔ بربریت کی انتہا کی گئی۔ اردو اسپیکنگ کو چن چن کر قتل کیا گیا۔ آج تک اسکے ذمہ داران کا تعین نہ کیا گیا۔ پاکستان فوج جو بدنام کیا گیا۔ آج چون سال کے بعد بنگلہ دیش سے پاکستان کے تعلقات بہتر ہوئے ہیں۔ پاکستان اور بنگلہ دیش کو مل کر مشترکہ کمیشن تشکیل دینا چاہئے جو ماضی کی تلخیوں کو کم کرے اصل حقائق کو سامنے لائے۔ تاکہ غلط فہمیاں دور ہوں۔ اور آئیندہ ہمیں اپنے اندر کے دشمنوں کو پہچاننے میں مدد ملے۔ 1971میں بھارتی دہشتگردی نے پاکستان کو دو لخت کیا۔ یہ زخم ہمارے سینوں پر ایک تلخ حقیقت ہے۔ قوم جو بتانا چاہئے کہ مشرقی پاکستان کی خفاظت کے لئے جانیں قربان کرنے والے البدر اور الشمس کے تیس ہزار جوانوں کی قربانیوں کو اکنالج کیا جائے۔ جو وطن پر قربان ہوئے اور جماعت اسلامی کو حیراج تحسین پیش کرنا چاہیے جنہوں نے پچاس سال اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ سولہ دسمبر کو ہی APS کا اندہناک واقعہ ہوا جس میں تقریبا ڈیڑھ سو طلبہ کو شہید کیا گیا۔ ٹی ٹی پی کے یہ دہشتگرد ابھی بھی بھارتی پراکسی کے سرخیل ہیں۔ دنیا کے کئی ممالک اس وقت دہشتگردی کا شکار ہیں۔ امریکہ ، شام، آسٹریلیا اور پاکستان دہشتگردی کا شکار ہیں۔ ان ممالک میں داعش ، ٹی ٹی پی، بی ایل اے ،افغانی اور بھارتی ملوث ہیں۔ افغانی دہشتگرد پوری دنیا میں دہشتگرد کاروائیوں میں ملوث ہیں گزشتہ روز امریکہ اور آسٹریلیا فائرنگ کے واقعات میں افغانی اور بھارتی باشندے ملوث ہیں۔ بلوچستان کئی سالوں سے بھارتی،اسرائیلی پراکسی کا شکار ہے۔ یہ نمک حرام جہاں رزق کماتے ہیں وہی دہشتگردی کرتے ہیں۔ جہاں سے فیملیوں کو پالتے ہیں اسی ملک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ وائٹ ہاس کے سامنے فائرنگ کے بعد سان فرانسسکو ، ڈالیور اور کیلیفورنیا سے انکا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے۔ گزشتہ روز آسٹریلیا میں فائرنگ کے واقعہ میں بھی افغانی باپ بیٹا ملوث تھے۔ جن کی فائرنگ سے پندرہ افراد ہلاک ہوئے۔ کل بلوچستان میں سو خارجیوں نے حملہ کیا۔ کئی بینک لوٹے، سرکاری عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ یہ درندے ہر جگہ دندناتے گھوم رہے ہیں۔ سیکورٹی اداروں اور پاک افواج کو چاہئے کہ افغان بارڈر پر مزید فورس تعینات کرے تاکہ خارجی پاکستان میں گھس نہ پائیں۔ افغان بارڈر کو مکمل سیل کیا جائے۔ انکے سہولتکار افغانوں کو پاکستان سے واپس انکے ملک بھجا جائے۔ پاکستانی سیکورٹی فورسیز روزانہ شہادتیں وصول کررہی ہیں۔ ہمارے بھادر جوان ملک پر قربان ہورہے ھیں۔ ہمیں مل کر ان درندوں کا قلع قمع کرنا ہے ان سے کوئی رعایت نہ بھرتی جائے یہ نام کے مسلمان ہیں۔ جانور اور سفاک ہیں۔ جنہوں نے گزشتہ کئی دہایوں سے پاکستان کو میدان جنگ بنا رکہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ انکے ٹھکانوں پر فضائی حملے کئے جائیں۔ انکو انکی کمین گاہوں میں بھسم کر دیا جائے۔ طالبان کی بدمعاش لیڈرشپ کا خاتمہ کیا جائے۔ پاکستانی قوم اپنے سیکورٹی فورسیز اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ کچھ غداران وطن ان دہشتگردوں کو سہولتکاری فراہم کرتے ہیں۔ ملک کے خلاف زہر اگلتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا پر پاکستان ،افواج پاکستان کے خلاف زہر اگلا جارہا ہے جو ناقابل معافی عمل ہے۔ پاکستان سے باہر یو ٹیوبرز ملک دشمنی پر مبنی پوسٹیں لگا کر ملک دشمنی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ انکا محاسبہ بہت ضروری ہے۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا دشمنوں کے ہاتہوں میں کھیل رہا ہے۔ ملک میں دہشتگردی کی لہر بڑھ چکی ہے۔ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں ٹی ٹی پی کے دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں۔ جنہیں کچھ مقامی لوگ سہولت فراہم کرتے ہیں۔ روزانہ درجنوں دہشتگرد سیکورٹی فورسیز کے ہاتہوں واصل جہنم ہورہے ہیں۔ یہ لوگ مسلمان کہلاتے ہیں لیکن ناحق لوگوں کو قتل کرتے ھیں۔ بینک لوٹتے ھیں۔ لوگوں کواغوا کرتے ھیں۔ اور مسلمان کہلاتے ہیں۔ پاکستان کے خلاف بھارت ،اسرائیل اور افغانستان کا ٹرائیکا خوارجیوں کے ذریعے حملہ آور ہے۔ ملینز آف ڈالرز ٹی ٹی پی اور خوارجیوں کو فراہم کئے جارہے ہیں۔ انہیں ڈران اور جدید اسلحہ بھی فراہم کیا جاتا ہے۔ اسلام کے خود ساختہ نام نہاد سوکالڈ افغان طالبان ایک طرف صدقات لیتے تہے ، دوسری طرف گاڑیاں چراتے تھے۔ ایسے مکار ،جہوٹے اور بے ایمان جنہوں نے خانہ کعبہ میں بیٹھ کر معاہدے کئے اور بعد میں مکر گئے۔ یہ کس نسل کے مسلمان ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خوارج کی جو جو نشانیاں بیان فرمائیں وہ تمام خوبیاں ان میں موجود ہیں۔ یہ کہتے ہیں کہ دنیا میں صرف وہی خالص مسلمان ہیں باقی سب کافر۔ یہ کیسے مسلمان ہیں جو مسلمانوں کو قتل کرتے ہیں۔ ہم پوری دنیا میں انکا کیس لڑتے رہے۔ اپنی پوری نوجوان نسل کو افغان جنگ میں جہونک دیا۔ بیس سال بم دہماکوں اور سو سائیڈ بمبار کو جھیلا۔ اخلاقی پستی کاشکار ہیں۔ انکی لیڈر شپ قوم لوط کا شکار ہے۔ ان نام نہاد سپاہیوں کی لڑائیاں نوجوان اور خوبصورت لڑکوں کے لئے ہوتی ہیں۔ بد اخلاقی، سمگلنگ،مسلمانوں کا قتل عام ، سوسائڈنگ کونسا اسلام ہے۔ پاکستان نے پچاس سال انہیں پالا۔ انکی تین نسلیں یہاں جوان ہوئیں۔ ہمارے سکولوں اور کالجوں میں تعلیم حاصل کی۔ کاروبار کی آزادی انہیں حاصل رہی۔ لیکن یہ پاکستان کے مخالف رہے۔ پاکستان ایک طاقتور ملک ہے۔ چند گھنٹوں میں طالبان کو ملیامیٹ کر سکتے ہیں۔ انکو نشان عبرت بناسکتے ہیں۔ لیکن احتیاط کرتے ہیں کہ سولین آبادی محفوظ رہیں۔ بھارت گزشتہ دو دہائیوں سے بلوچستان دہشت گردی میں ملوث ہے۔ بھارت کا بلوچستان میں جاسوسی کا ایک بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے۔ اسرائیلی جاسوس نیٹ ورک پاکستان میں موبائل فون کی جاسوسی کا نیٹ ورک چلا رہا ہے۔ جسے ہمارے سیکورٹی اداروں نے ڈی کوڈ کردیا ہے۔ اسرائیل پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔ جاسوسی کا یہ سافٹ وئیر کا پاکستان میں استعمال قابل تشویش ہے۔ اس سافٹ وئیر کا نام پریڈیٹر ہے۔ یہ سافٹ وئیر لوگوں کا ڈیٹا چوری کرتا ہے۔ اس کے علاوہ الادین کے نام سے سافٹ وئیر بھی کام کر رہی ہے۔ یہ سافٹ وئیر انتہائی طاقتور ہے۔ جو سیکورٹی اداروں کیلئے تھریٹ ہے۔ یہ سافٹ وئیر فتنہ الہندوستان ، فتنہ الہوارج ، بی ایل اے کے دہشتگرد اس سافٹ وئیر کو استعمال کرتے ہیں۔ یہ سسٹم پاکستان اور دنیا کیلئے خطرہ ہے۔ مملکت خدادا کے خلاف مہم چلانے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ دہشتگردوں کے سہولت کاروں سے آہنی ہاتہوں سے نمٹا جائے۔ جن جن لوگوں نے پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے۔ سیاسی دہشتگرد ہوں یا معاشی دہشتگرد۔ انہیں نشان عبرت بنایا جائے۔ یہ لوگ معاشرے کا ناسور ہیں۔ مسلمانوں کے نام پر دھبہ ہیں۔ جو صحافی غیر ملکی بیانیہ بیچ رہے ہیں۔ پاکستان کے خلاف لکھتے ہیں انہیں واپس پاکستان لایا جائے۔ قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی مک کے خلاف ایسی جرآت نہ کرسکے۔ اسی میں ملک کی بقاء اور سلامتی ہے کہ گندے انڈوں سے وطن کو پاک کیا جائے۔ اللہ بارک پاکستان کی حفاظت فرمائے۔ اسکے کے دشمنوں کو نیست و نابود فرمائے۔ اور اسے ہر آزمائش سے مخفوظ فرمائے آمین !
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here