واشنگٹن:
امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے صنعتی دھاتوں کی برآمدات پر بھی پابندی لگادی ہے۔
ایران کی جانب سے یورینیئم افزودگی دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کے بعد ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کر گئی ہے، امریکا نے اب ایران کے دوسرے بڑے ذریعہ آمدن صنعتی دھاتوں کی برآمدات پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
امریکا نے ایران کے ساتھ 2015 میں طے پانے والے عالمی جوہری معاہدے سے گزشتہ سال یک طرفہ دستبرداری اختیار کرلی تھی جس کے بعد اب ایران نے یورینیئم افزدوگی کو 60 روز کے اندر دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے تیل کے بعد ایران کی صنعتی دھاتوں کی برآمدات پر بھی پابندی لگا دی اور دوسرے ملکوں کو خبردار کیا ہے کہ ایران سے اسٹیل اور دیگر دھاتوں کی خریداری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
امریکا کے مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کا کہنا ہے کہ یہ قدم ایران کی طرف سے دھمکیوں اور اکسانے والے بیانات کے جواب میں اٹھایا گیا ہے، دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے معاملے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے بین الاقوامی جوہری معاہدے سے جزوی دستبرداری کا فیصلہ جان بوجھ کر مبہم رکھا ہے۔