اسرائیل کے بائیکاٹ پر بین اینڈ جیری سے111 ملین ڈالر نکال لیے

0
170

نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک کی حکومت نے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں آئیس کریم سروسز کا بائیکاٹ کرنے پر بین اینڈ جیری کمپنی کے پنشن فنڈ سے 111 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری نکال لی ہے ، دی پوسٹ کے مطابق اسٹیٹ کمپٹرولر نے بتایا کہ بین اینڈ جیری کی جانب سے اسرائیل کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں میں آئس کریم کی فروخت بند کرنا پالیسی کے خلاف ہے جس کی وجہ سے پنشن فنڈز سے سرمایہ نکال لیا ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ بین اینڈ جیری کمپنی کی جانب سء یہ فیصلہ اسرائیل کو معاشی نقصان پہنچانے کے مترادف ہے جس کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا ، اسٹیٹ کمپٹرولر ٹام ڈی نیپولی نے کہا کہ ایک جائزے میں پنشن پالیسی کے تحت بین اینڈ جیری کو “BDS سرگرمیوں میں مصروف” پایا گیا۔ہم اس سرمایہ کاری کو ختم کر دیں گے ۔اسرائیل کے اتحادیوں نے یہودی ریاست کے لیے کھڑے ہونے پر ڈیناپولی کی تعریف کی۔یونی لیور کے مالک جوپ نے 4 اگست کو بین اینڈ جیری کے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے ایک سرکلر میں بتایا تھا یونی لیور “آزاد” بورڈز یا اپنے برانڈز کے “سماجی مشن” کے ذریعے کیے گئے اقدامات میں مداخلت نہیں کرتا ہے۔یونی لیور کی اسرائیل میں ہمارے کاروبار سے مضبوط اور دیرینہ وابستگی ہے۔ ہم اپنی چار فیکٹریوں اور ہیڈ آفس میں ملک میں تقریباً 2,000 افراد کو ملازمت دیتے ہیں اور ہم نے گزشتہ دہائی کے دوران اسرائیلی مارکیٹ میں تقریباً 250 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اگرچہ یہ برانڈ 2023 سے مغربی کنارے میں موجود نہیں ہوگا، لیکن یہ ایک مختلف کاروباری انتظام کے ذریعے اسرائیل میں ہی رہے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here