اتر پردیش:
بھارتی ریاست اترپردیش کے وزیر نے ملک میں برقع پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت میں بڑھتی انتہاپسندی کے باعث مسلمانوں کے لیے زندگی دن بدن مشکل ہوتی جارہی ہے، کبھی گائے کا گوشت کھانے پر ماراجاتا ہے تو کبھی مذہبی فرائض کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے، چند روز قبل ریاست آسام میں مدارس بھی بند کردیے گئے تھے جب کہ اب ایک وزیر نے برقع پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے وزیر پارلیمانی امور و دیہی ترقی آنند سواروپ شکلا نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ برقع غیر انسانی اور شیطانی لباس ہے، بیشتر اسلامی ممالک برقع پر پابندی عائد کرچکے ہیں لہذا پورے ملک میں اس پر پابندی ہونی چاہیے۔
بھارتی وزیر نے مساجد میں آذان سے متعلق بھی غیر مناسب زبان استعمال کرتے ہوئے کہا کہ لاؤڈ اسپیکرز کی وجہ سے نہ صرف آس پاس کے تعلیمی اداروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ مجھے بھی عبادت اور دیگر کاموں کے دوران پریشانی ہوتی ہے۔