نیویارک(پاکستان نیوز)کو روناوائرس کی وجہ سے جہاں دنیا بھر میں روز مرہ معمولات، سماجی سرگرمیاں اور عوامی اجتماعات ختم ہوکر رہ گئے ہیں وہی کھیلوں کے میدان بھی ویران ہوکر رہ گئے ہیں۔ کھیلوں کےبڑے بڑے ایونٹس ملتوی یا منسوخ کیے جاچکے ہیں جن میں اولمپکس،یورو فٹبال کپ، کوپا امریکہ فٹبال کپ، ومبلڈن،فرنچ اوپن ،کرکٹ کی متعدد بین القوامی سریزیں بھی شامل ہیں۔ اگست کے آخر میں سال کا چوتھا بڑا گرینڈ سلام ٹینس ٹورنامنٹ کھیلا جاتا ہے۔ مگر کورونا وائرس کے باعث اس کا انعقاد بھی امید و بیم کی کیفیت سے دوچار ہے۔ اگرچہ بھی تک فلشنگ کوئینز میں واقع بلی جین کنگز ٹینس سینٹر میں اسکے انعقاد کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ یو ایس اوپن کے منتظمین متعدد آپشنز پر غور کررہے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ یو ایس اوپن تماشائیوں کی موجودگی میں ہی کھیلا جائے گا مگر ضروری نہیں کہ مقام کوئنز ہی ہو۔ اگرچہ نیویارک میں ٹورنامنٹ کے انعقاد کے امکانات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ تاہم یو ایس ٹینس ایسوسی ایشن ٹورنامنٹ کو انڈین ویلز کیلیفورنیا منتقل کرنے کے امکانات کا بھی جائزہ لے رہی ہے اور اس پر سنجیدگی سے غوروخوض شروع ہوگیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرمائیکل ڈاو¿س(Michael Dowse) نے بتایا کہ کیلیفورنیا میں نومبر میں یو ایس اوپن کا انعقاد ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ کوئینز میں بھی کم تماشائیوں کی موجودگی یا خالی سٹیڈیم میں بھی منعقد کرا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ساری باتیں ہوا اور مفروضوں میں ہیں۔ ہم جون میں جان پائیں گے کہ کیا ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت میں یہ ممکن ہے کہ تماشائیوں سے خالی سٹیڈیم میں مقابلے منعقد ہوں۔ جہاں تک انڈین ویلز میں یو ایس اوپن کے انعقاد کی بات ہے اس کے لئے ہمیں انڈین ویلز کے مالک، ا میچیور ٹینس پلیرز ورلڈ ٹینس ایسو سی ایشن سے بات کرنا ھوگی۔ آج کل تمام توجہ سوشل ڈسٹنسنگ پر مرکوز ہے۔