جمال خاشقجی کے قتل میں اعلیٰ سعودی شخصیت ملوث ، امریکی انٹیلی جنس رپورٹ

0
101

نیویارک (پاکستان نیوز) سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات پر مبنی امریکہ کی انٹیلی جنس رپورٹ جاری کردی گئی ہے ۔امریکی رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ سعودی اعلیٰ شخصیت نے اس آپریشن کی منظوری دی جس کاخاتمہ خاشقجی کے قتل پر ہوا۔جمال خاشقجی کو 2018 میں استنبول کے سعودی سفارت خانہ میں قتل کیا گیا تھا۔ انٹیلی جنس کمیونٹی نے نتائج اس بات پر اخذ کیے کہ سعودی اعلیٰ شخصیت کو امور میں مطلق کنٹرول حاصل ہے، آپریشن میں سعودی اعلیٰ شخصیت کے سینئر معاون شریک تھے۔جمال خاشقجی سعودی حکومت پر تنقید کے حوالے سے شہرت رکھتے تھے، جمال خاشقجی نے یمن تنازعہ میں سعودی شمولیت پر بھی کڑی تنقید کی تھی، وہ 2017 میں خودساختہ جلا وطنی اختیار کرتے ہوئے امریکا منتقل ہوگئے تھے۔2018ءمیں جمال خاشقجی اپنی شادی کے لیے دستاویز لینے سعودی قونصل خانے گئے تھے۔سعودی حکام کا کہنا ہے کہ جمال کو ترکی سے سعودی عرب لانے کے لیے ٹیم بھیجی گئی تھی، ایجنٹس کے بد دیانتی پر مبنی آپریشن میں جمال کی موت واقع ہوئی۔مقتول کی باقیات تاحال تلاش نہیں کی جاسکیں، جمال کے قتل میں ملوث 5 افراد کو سزائے موت سنائی گئی تھی، جبکہ بعد میں مجرموں کی سزائے موت 20 برس قید میں بدل دی گئی تھی۔اقوام متحدہ کے خصوصی روئیداد نویس نے سعودی ٹرائل کو انصاف سے عداوت قراردیا تھا، روئیداد نویس نے کہا تھا جمال کو سوچ سمجھ کر اور جان بوجھ کر قتل کیا گیا۔دوسری طرف سعودی عرب نے اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے ، سعودی عرب کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ صحافی جمال کے قتل پر امریکی انٹیلی جنس رپورٹ منفی اور غلط ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here