800 پولیس اہلکار وائرس میں مبتلا

0
228

واشنگٹن(پاکستان نیوز) نیویارک میں کرونا وائرس سے صورت حال مزید ابتر ہو گئی ہے۔ ریاست کے گورنر نے ڈاکٹروں اور نرسوں سے اپیل کی ہے کہ وہ نیویارک آ کر اس بحرانی صورت حال میں لوگوں کی مدد کریں جہان کل 67 ہزار مریضوں میں سے نصف کرونا انفکشن میں مبتلا ہیں۔ دوسری جانب موجودہ بحران میں فرسٹ ریسپانڈرز کا کردار ادا کرنے والے پولیس اہل کار بھی اس وبا سے محفوظ نہ رہ سکے اور آٹھ سو سے زائد اہل کار کرونا وائرس کا شکار ہو کر اسپتال پہنچ گئے۔ نیویارک پولیس کمشنر ڈرموٹ شئے نے اتوار کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ پولیس افسران ہیلتھ کیئر ورکرز کی طرح فرسٹ ریسپانڈرز ہیں جو کرونا وائرس کی اطلاع پر فوری موقع پر پہنچتے ہیں اور مریضوں کی امداد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس آپریشن کے دوران گزشتہ دو دنوں میں بڑی تعداد میں پولیس افسران بھی انفیکشن کا شکار ہوئے۔ وائرس کے باعث اب تک تین پولیس افسران ہلاک ہو چکے ہیں۔ پولیس کمشنر ڈرموٹ شئے کے مطابق محکمہ کے لگ بھگ چودہ فیصد افسران چھٹی پر چلے گئے ہیں جب کہ کرونا سے متاثرہ تقریباً پانچ ہزار اہل کاروں کو قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ اہل کار کب تک قرنطینہ میں رہیں گے۔ کرونا وائرس سے سب زیادہ متاثرہ شہر نیویارک ہے۔ گورنر نیویارک اینڈریو کو مو نے سوموار کو بتایا کہ اس شہر میں اب تک ساڑھے 33 ہزار سے زائد کرونا وائرس کے کیسز سامنے آ چکے ہیں، جن میں سے 1200 سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ ایک صحافی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے بتایا کہ اس نے کرونا وائرس کی علامات کے ساتھ جب کوئنز کے جمیکا اسپتال سے رابطہ کیا تو اسے کسی ٹیسٹ کے بغیر یہ کہتے ہوئے گھر بھیج دیا گیا کہ اسے اپنے طور پر قرنطینہ میں رہنا چاہیے۔ اس نے بتایا کہ اسپتال کی عمارت کے عین سامنے ایک بہت بڑا ٹینٹ نصب کیا گیا ہے، جس میں درجن بھر اٹھارہ ویلیر ایئرکنڈیشنڈ کنٹینر لگائے گئے ہیں جس میں مزدور لکڑی کے فریم سے شیلف تعمیر کرتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ جگہ مردے رکھنے کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ دریں اثنا اقوام متحدہ نے نیویارک شہر کو کرونا وائرس سے جنگ میں مدد کے لئے ڈھائی لاکھ سرجیکل ماسک کا عطیہ دیا ہے۔ اس موقع پر نیویارک کے میئر بل دی بلاسیو نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ماسک کرونا وائرس سے نبردآزما ہونے میں مدد فراہم کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here