بائیڈن حکومت کا غیرقانونی تارکین کو شہریت دینے پر غور

0
111

واشنگٹن (پاکستان نیوز) بڑھتی ہوئی مہنگائی، بیروزگاری اور مختلف شعبوں میں ورکروں کی قلت نے بائیڈن انتظامیہ کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ وہ ملک میں مقیم تمام غیر قانونی مقیم افراد کو قانونی سٹیٹس دینے کیلئے عام معافی کا اعلان کر دے۔ چیمبر آف کامرس نے متفقہ طور پر صدر بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر لیگل افراد کو قانونی سٹیٹس دینے کا اعلان کر دیا جائے تو اس سے انہیں نہ صرف کم اجرت میں ورکرز مل جائیں گے بلکہ افراط زر میں کمی واقع ہونے سے معیشت کا توازن بھی معمول پر آجائے گا۔ بااثر سینٹر جان ٹیسٹر کا کہنا ہے کہ ڈیمو کریٹ اراکین کو مہنگائی کے بڑھتے ہوئے سیلاب کو روکنے اور معیشت کو بہتر بنانے کے لئے مشترکہ طور پر ایک جامع امیگریشن بل پاس کرنے پر غور کرنا چاہئے۔ امیگریشن پالیسیوں میں نرمی کرنے سے ہی معیشت بہتر ہو سکتی ہے۔ امریکی چیمبر آف کامرس کی صدر سوزین کلارک نے اعلان کیا ہے کہ چیمبر ہر سال 2سے40 لاکھ تک قانونی طریقے سے تارکین وطن کو امریکہ لانے کی خواہشمند ہے۔ تاہم اس وقت سرکاری و غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق16ملین سے زائد امریکی بے روزگار ہیں،امریکہ ہر سال غیر ملکی شہریوں کو 1.2ملین گرین کارڈ جاری کرتا ہے اور تقریباً1.5 ملین عارضی ورک ویزے غیر ملکی شہریوں کو امریکی ملازمتیں لینے کے لئے دیئے جاتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here