سانحہ مری، اموات کی تعداد 22ہوگئی، پاک فوج کا بڑا ریسکیو آپریشن

0
145

مری (پاکستان نیوز)سانحہ مری میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 22تک پہنچ گئی، شدید برف باری کے باعث پھنسے سیاحوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے پاکستان آرمی، ایئرفورس، پنجاب پولیس اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ مری اور ملحقہ علاقوں میں شدید برف باری کی وجہ سے پھنسے سیاحوں میں سے شدید سردی اور دم گھٹنے سے ایک خاندان کے آٹھ افراد سمیت 22 سیاح ہلاک ہو چکے ہیں۔ریلیف اور ریسکیو آپریشن میں پاکستانی فوج کے جوان، مقامی پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں اور پھنسے سیاحوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچا رہے ہیں۔ترجمان حسان خاور نے ٹویٹ کیا کہ ‘وزیر اعلی راولپنڈی پہنچ چکے ہیں اور خود ریلیف اور ریسکیو آپریشن کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ، پولیس، 1122، پی ڈی ایم اے اور باقی ایجنسیوں کو کام مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ آج وزیر اعلیٰ کے ہیلی کاپٹر سے ریسکیو آپریشن کی فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی، پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے مری میں سیاحوں کی اموات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیرمعمولی برفباری اور موسمی صورتحال کو دیکھے بغیر بڑی تعداد میں لوگوں کے وہاں پہنچنے کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ تیار نہ تھی۔اپنے ٹوئیٹ میں انہوں نے لکھا کہ واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے اور ایسے سانحات سے بچنے کے لیے سخت قواعد بنا کر عمل یقینی بنایا جائے گا۔قبل ازیں مری میں ریسکیو کے حکام نے بتایا کہ برفباری کے باعث پھنسی ہوئی گاڑیوں میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہو گئی ہے۔پنجاب حکومت نے مری کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا جبکہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ہنگامی اجلاس طلب کرتے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو 8روز میں رپورٹ پیش کرے گی، پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ مری کے لیے ریسکیو ٹیمیں اٹک اور راولپنڈی سے روانہ کی گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سیاحوں کی ہلاکتوں کے واقعے کی انکوائری ہوگی اور اگر کسی کی غفلت پائی گئی تو کارروائی کی جائے گی۔دوسری جانب پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا ہے کہ آرمی انجینئرز مری اور گلیات میں سڑکیں کھولنے میں مصروف ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیاحوں کے لیے مری کے مخلتف مقامات پر چار ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں جبکہ مری ایکسپریس وے کو کلیئر کر دیا گیا ہے۔قبل ازیں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ مری میں برفباری کے باعث پھنسی گاڑیوں میں 16 سے 19 افراد کی اموات ہوئی ہیں۔ ویڈیو پیغام میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ ‘پوری کوشش کے باوجود برفباری کی وجہ سے بند مری اور گلیات کے راستے گزشتہ 12 گھنٹے میں کھولنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور سیاح اپنی گاڑیوں میں پھنسے ہوئے ہیں جن کو خوراک اور گرم کپڑوں کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ 15، 20 سال کے بعد اتنی بڑی تعداد میں سیاح مری گئے جس کی وجہ سے ایک بہت بڑا بحران پیدا ہوا۔وزیر داخلہ نے بتایا کہ مری اور گلیات میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کے لیے سول ا?رمڈ فورسز کو طلب کر لیا گیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here