نیویارک(پاکستان نیوز)جواں سالہ موت نے کمیونٹی کو غمزدہ کر دیا ، 19سالہ نوجوان محمد عذیر انصاری UZAIRولد محمد امجد انصاری کو نامعلوم افراد نے چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا ، محمد عذیر انصاری 24مارچ کو والدہ کو شام میں واپسی کا بتا کر گھر سے نکلا اور پھر کبھی واپس نہ آ سکا جبکہ غمزدہ والدہ اب بھی دروازے پر آنکھیں لگائے بے بسی کی مثال بنے بیٹھی ہے ، محمد عذیر کے والد محمد امجد انصاری نے بیٹے کے گھر نہ لوٹنے کی اطلاع دو دن بعد پولیس سٹیشن میں درج کروائی جس کے بعد پولیس نے تلاش کا سلسلہ شروع کیا ، اس دوران عذیر کی والدہ پر جو کڑا وقت گزرا اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا اور پھر جب پولیس نے 16 اپریل کو عذیر کی لاش کو منہاٹن کے ہڈسن ریور کے قریبی علاقے روز ویلٹ آئی لینڈ کے کنارے سے دریافت کیا تو خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی ، پولیس کے مطابق ملزمان نے محمد عذیر کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کیا اور اس کے بعد اس کی لاش کو روز ویلٹ کے کنارے پر پھینک کر فرار ہوگئے ، محمد عذیر کا چہرہ ناقابل شناخت تھا لیکن والدین نے کپڑوں اور جوتوں سے اس کی شناخت کو ممکن بنایا ، پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے ، محمد عذیر انصاری کی نماز جنازہ 4 مئی کو لانگ آئی لینڈ کے پائن لان قبرستان میں ادا کی گئی ، نماز جنازہ محمد انور برہانی نے پڑھائی ۔محمد عذیر کے والد محمد امجد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محمد عذیر ایک برس کی عمر میں امریکہ آیا اور انہیں آج اس کی موت کی صورت میں بھاری قیمت ادا کرنا پڑی۔