واشنگٹن (پاکستان نیوز)مشی گن میں ڈیموکریٹس کی خاتون نمائندہ راشدہ طالب نے منشیات کے خلاف جنگ کو ایک نسل پرستانہ آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد کمیونٹیز کو نشانہ بنانا ہے ، لیکن تجزیہ کاروں کی جانب سے ان کی سوچ کو جانبدار قرار دیا جا رہا ہے ، اور بتایا گیا کہ پولیس نے منشیات کے استعمال والے علاقوں میں اپنے آپریشنز کو بڑھایا ہے جس سے جرائم میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے، راشدہ طالب کے مطابق منشیات کے خلاف جنگ کے نام پر تارکین کی بڑی تعداد کو نشانہ بنایا جاتا ہے، غلط الزامات کے تحت کارروائی کی جاتی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے ، ڈیٹرائٹ سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹ کی 62 سالہ دادی نے دی پوسٹ کو بتایا کہ علاقے میں جرائم میں اس حد تک بڑھ گئے ہیں کہ میں اکیلے قریبی پارک میں نہیں جا سکتی ہوں ، اور یہ میرے لیے چیلنج سے کم نہیں ہے ۔