لاہور (پاکستان نیوز) پاکستان کی مقامی عدالت نے مقامی شخص سے شادی رچانے والی بھارتی سکھ خاتون کو تحفظ دینے کا حکم دے دیا، پاکستان میں ایک ہائی کورٹ نے منگل کو پولیس کو حکم دیا کہ وہ ایک ہندوستانی سکھ خاتون کو ہراساں کرنا بند کرے، جس نے اسلام قبول کیا اور ایک مقامی مسلمان شخص سے شادی کی جس سے وہ سوشل میڈیا پر ملی تھی۔48 سالہ سربجیت کور ان 2000 سکھ یاتریوں میں شامل تھی جو گرو نانک کے یوم پیدائش سے متعلق تقریبات میں شرکت کے لیے رواں ماہ کے اوائل میں بھارت سے واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔لاہور کے ایک سینئر پولیس افسر نے بعد میں بتایا کہ کور نے 4 نومبر کو پاکستان آنے کے ایک دن بعد لاہور سے 50 کلومیٹر دور شیخوپورہ ضلع کے ناصر حسین کے ساتھ شادی کا معاہدہ کیا۔اسی دن جب زائرین ننکانہ صاحب گئے تو کور محفل کو چھوڑ کر حسین کے ساتھ شیخوپورہ پہنچ گئیں۔











