ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف ہینڈز آف احتجاجی تحریک کا آغاز

0
21

واشنگٹن (پاکستان نیوز) صدر ٹرمپ اور ایلون مسک کیخلاف ہینڈز آف احتجاجی تحریک کا آغاز ہوگیا۔ ٹرمپ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف امریکہ کی 50 ریاستوں کے ساتھ ساتھ کینیڈا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، پرتگال اور میکسیکو میں کل 1200مقامات پر احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔ ہینڈز آف کے نام سے ہونے والے احتجاج میں شہری حقوق کی تنظیموں، مزدور یونینوں اور دیگر اداروں کے افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے امیگریشن پالیسیوں، تجارتی محصولات، تعلیمی بجٹ میں کٹوتیوں اور ایلون مسک کی سربراہی میں محکمہ حکومتی کارکردگی کی جانب سے وفاقی ملازمتوں میں کی گئی 2 لاکھ سے زائد کٹوتیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔احتجاجی مظاہرین نے ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف نعرے لگانے کے ساتھ امریکا میں حقیقی جمہوریت کی بحالی اور عوام مخالف پالیسیاں واپس لینے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ جن پالیسیوں پر چل رہے ہیں وہ دنیا کیلئے خطرہ ہیں،امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں، ایلون مسک کو ملک بدر کیا جائے۔ امریکی ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹس ارکان نے بھی احتجاج میں شرکت کی اور مظاہرین سے خطاب میں صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر تنقید کی۔مظاہرے میں شریک 73 سالہ وین ہوفمین نے کہا کہ وہ ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں کے بارے میں فکر مند ہیں جس میں ٹیرف کا معاملہ بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ان پالیسیوں سے ریپبلکن حامی ریاستوں میں کسانوں کی زندگی مشکل ہو جائے گی اور لوگوں کو لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوگا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here