کورونا کی دوسری لہر خطرناک!!!

0
136

 

موسم سرما کا آغاز ، خطے میں کورونا کے متاثرین بڑھنے لگے ہیں۔ یہ صورت حال تشویشناک ہو سکتی ہے اس لئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے آزاد کشمیر میں دوبارہ لاک ڈاﺅن کا فیصلہ کیا ہے۔ کشمیر کے مرکزی شہر مظفر آباد اور راولاکوٹ کے اضلاع میں کوویڈ 19 کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ وہ لاک ڈاﺅن نافذ کرنے او دیگر معاملات پر منصوبہ بندی یقینی بنائیں اور دو دن کے اندر جامع اور موثر تجاویز پیش کریں۔واضح رہے کہ کورونا پر پاکستان کے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے اعداد وشمار کے آزاد جموں و کشمیر میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 46 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جو گذشتہ ماہ آٹھ ستمبر کے بعدسے یومیہ متاثرین کے حساب سے سب سے زیادہ تعدادہے۔آزادکشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ ‘دنیا کی بڑی معاشی طاقتیں بھی پوری طرح احتیاطی تدابیر اختیار کرنے ، ماہرین کی ہدایات پر عمل کرنے اور تمام وسائل فراہم کرنے کے باوجود اس وبائی مرض کے تباہ کن اثرات پر قابو پانے میں ناکام رہی ہیں۔ ہمارے پاس وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے محدود وسائل ہیں لہٰذا ہمیں یہ یقینی بنانا چاہیے کہ تمام طبقات اصولی طور پر احتیاطی ضابطہ کار پر عمل پیرا ہوں۔ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے جہاں کورونا کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لئے مختلف علاقوں کے لئے مائیکرو لاک ڈ اون کی پالیسی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔متاثرہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشنز کے مطابق ان علاقوں میں آنے اور جانے والے افراد پر لازمی ہو گا کہ وہ ماسک پہنیں، لوگوں کی نقل و حرکت کو سختی سے محدود رکھا جائے گا۔پرچون کی دکانیں، میڈیکل سٹور اور دیگر ضروری اشیا کی دکانیں محکمہ داخلہ کے گذشتہ نوٹیفکیشن کے مطابق مخصوص اوقات میں کھلنے کی اجازت ہو گی، جبکہ ان علاقوں میں کسی قسم کی کھانے کی ہوم ڈلیوری یا باہر سے لانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ان علاقوں میں آنے والے صنعتی اور تجارتی مراکز بند رہیں گے۔ ہر گھر کے ایک فرد کو کھانے پینے کی اشیا کی خریداری کرنے کی مشروط اجازت ہو گی اور اس کو اپنا شناختی کارڈ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دکھانا ہو گا۔گھروں میں کسی بھی قسم کی تقریبات کی اجازت نہیں ہو گی اور علاقہ مکینوں سے ملاقات کے لیے آنے والوں کو ٹھوس وجہ بتانا ہو گی، تمام اقسام کی پبلک ٹرانسپورٹ رکشہ، ٹیکسی پر پابندی کے ساتھ ساتھ موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی ہو گی۔یقینی طور پر آزاد کشمیر اور کراچی کی طرح ملک کے باقی علاقوں کو بھی وبا سے محفوظ رہنے کے لئے اپنی حکمت عملی کا جائزہ از سر نو لینا ہو گا۔ گزشتہ ماہ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں مﺅثر ویکسین کے وسیع پیمانے پر استعمال سے قبل دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث 20 لاکھ اموات ہو سکتی ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر مائیک ریان کا کہنا تھا کہ اگر اس بارے میں عالمی سطح پر ٹھوس اقدامات نہ اٹھائے گئے تو ہلاکتوں کی یہ تعداد اس سے بڑھ بھی سکتی ہے۔یاد رہے ، کورونا کی وبا کے آغاز سے لے کر اب تک دنیا بھر میں اس وائرس کے باعث دس لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب تک دنیا بھر میں تین کروڑ 20 لاکھ افراد اس سے متاثر ہو چکے ہیں۔موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی دنیا کے بیشتر شمالی ممالک میں کورونا کی دوسری لہر دیکھنے میں آئی ہے اور لوگ روز بروز اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔اب تک امریکہ، برازیل اور بھارت اس وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک ہیں ان تین ممالک میں کل ڈیڑھ کروڑ افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔حالیہ دنوں میں یورپ میں بھی کوویڈ 19 کے متاثرین کی تعداد میں ایک بار پھر اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور ان ممالک میں کورونا کی پہلی لہر کے عروج کی طرح کی پابندیاں اور لاک ڈاﺅن دوبارہ نافذ کیے جا رہے ہیں۔ جیسا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی عنایت ہے کہ پاکستان میں کورونا کا وائرس زیادہ تباہی نہ پھیلا سکا۔گزشتہ ماہ سے تعلیمی ادارے کھل چکے ہیں‘سیاحوں نے پرفضا مقامات کی سیر کی‘عیدین اور محرم کے مواقع پر ایس او پیز کی پابندی نے فائدہ دیا لیکنگزشتہ چند روز سے کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یقینا لاک ڈاﺅن سے کشمیر میں سیاحتی صنعت متاثر ہو گی لیکن کروڑوں انسانوں کو اس مہلک وبا سے بچانے کے لئے حکومت‘ سماجی اداروں اور انفرادی سطح پر منظم احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہو کر ہی وبا کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔سماجی فاصلے‘ماسک‘ صفائی اور دیگر معاملات میں ابھی سے پوری احتیاط کر لیں تو وبا سے نمٹنے میں آسانی ہو سکتی ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here