”بم سائیکلون”سے تباہی، کئی شہر دفن،نظام زندگی مفلوج (100سے زائداموات)

0
177

نیویارک /واشنگٹن(پاکستان نیوز) خوفناک برفانی طوفان ”بم سائیکلون” نے امریکہ، کینیڈا کی مختلف ریاستو ں میں تباہی مچا دی، امریکہ میں کئی شہر برف کے نیچے دفن ہوگئے، سڑکوں پر ڈرائیونگ کرتے افراد گاڑیوں میں شدید ٹھنڈ کے باعث چل بسے، بجلی ، گیس ، ٹرانسپورٹ کی بندش سے نظام زندگی مفلوج ہو گیا، نیویارک کی گورنر کیتھی ہوشل کی درخواست پر صدر بائیڈن نے ایمرجنسی نافذ کر دی، ہنگامی امداد کا بھی اعلان کر دیا گیا ، اکنا کے علاوہ کوئی بھی فلاحی تنظیم امدادی سرگرمیوں کے لیے میدان عمل میں نہیں آسکی، ریڈ کراس بھی لوگوں کو بچانے سے قاصر ہے، ایمبولینس اور امدادی گاڑیاں برف میں پھنس گئیں، شدید طوفان سے اب تک 100 سے زائد اموات رپورٹ ہوئی ہیں، شمالی امریکہ میں برفانی طوفان کے باعث ہونے والی تباہ کاریوں سے نمٹنے کی کوششیں جاری ہیں اور اب تک کینیڈا سے لے کر میکسیکو کی سرحد تک کم از کم 56 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔امریکہ کی مغربی ریاست نیویارک میں برفانی طوفان سے کم از کم 28 اموات ہوئی ہیں۔ ایک سرکاری اہلکار نے کہا ہے کہ وہاں بعض لوگ دو دن سے زیادہ عرصے سے اپنی گاڑیوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور یہ ان کی زندگیوں کا شاید سب سے خوفناک برفانی طوفان ہے۔ماہرِ موسمیات نے متنبہ کیا ہے کہ منگل کو ریاست کے کچھ حصوں میں نو انچ برف پڑ سکتی ہے۔امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے نیو یارک میں امدادی کارروائیوں کے لیے وفاق کو ایمرجنسی منظوری دی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ‘میری ہمدردیاں ان لوگوں کے ساتھ ہیں جنھوں نے چھٹیوں کے دوران اپنے پیاروں کو کھو دیا۔نیویارک کے شہر بفلو کے عہدیدار مارک بولنکارز نے بتایا کہ ایسا طوفان زندگی میں ایک بار ہی دیکھنے کو ملتا ہے، طوفان سے ہونے والی تباہی تاحال تھمی نہیں،طبی حکام کے حوالے سے بتایا کہ اکثر لوگ دل کے عارضوں سے ہلاک ہوئے جب وہ برف ہٹانے کی کوشش کر رہے تھے جبکہ بعض لوگ اپنی گاڑیوں میں مردہ حالت میں پائے گئے۔نیویارک کی گورنر نے کہا ہے کہ یہ جنگ کے میدان میں جانے جیسا ہے۔ سڑک کنارے گاڑیوں کی حالت حیران کن ہے۔خیال رہے کہ برف پگھلنے کے بعد گاڑیوں اور گھروں میں پھنسے مزید لوگ ملنے کا امکان ہے۔ آئندہ چند دنوں میں صورتحال بہتر ہونے کی امید ہے تاہم حکام نے شہریوں کو غیر ضروری سفر نہ کرنے کی تجویز دے رکھی ہے۔ امریکہ اور کینیڈا ‘بم سائیکلون’ کی لپیٹ میںبرفانی طوفان سے ورمونٹ، اوہائیو، میسوری، وسکونسن، کنساس اور کولوراڈو میں بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست منیسوٹا، آئیوا، وسکونسن اور مشیگن میں بھی بے انتہا برف باری ہوئی ہے۔امریکہ کے محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست نیو یارک کے شہر بفلو میں حدِ نگاہ ‘صفر’ رہی ہے۔  مغربی امریکی ریاست مونٹانا میں اس وقت شدید سردی ہے اور وہاں کا درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر چکا ہے جبکہ کینیڈا کے صوبہ اونٹاریو اور کیوبک بھی برفانی طوفان سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ اس طوفان سے تقریباً 25 کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کینیڈا کے مشرقی صوبے کیوبک سے لے کر امریکہ کی جنوبی ریاست ٹیکساس تک تقریباً 3200 کلومیٹر کے رقبے میں کم از کم 17 لاکھ افراد بجلی کے بنا رہنے پر مجبور ہیں۔ امریکہ اور کینیڈا میں 10 لاکھ سے زیادہ افراد کرسمس کا دن بجلی کے بغیر گزارنے پر مجبور ہوئے۔شمالی امریکہ میں جاری شدید برفانی طوفان کے باعث ہزاروں پروازیں منسوخ کر دی گئیں جس کے باعث لاکھوں افراد کرسمس کے دن بھی اپنے پیاروں تک نہ پہنچ سکے۔فضا کا دباؤ انتہائی کم ہو جانے کی وجہ سے ایسا برفانی طوفان بنتا ہے جسے ‘بم سائیکلون’ کہا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے شمالی امریکہ برف، تیز ہواؤں اور جما دینے والے درجہ حرارت کی لپیٹ میں ہے۔ ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ اس قدر سرد موسم میں باہر نکلنے پر صرف پانچ سے 10 منٹ کے اندر اندر فراسٹ بائٹ ہو سکتی ہے، یعنی جسم کی جِلد اور ٹشو جم سکتے ہیں۔ اس حالت میں سب سے زیادہ ناک اور ہاتھ پیر کی انگلیاں متاثر ہوتی ہیں۔ماہرینِ موسمیات نے سردی کے اس طوفان کو ‘بم سائیکلون’ کا نام دیا ہے، یعنی یہ طوفان کی دھماکے کی طرح ہے جس کی شدت مسلسل بڑھتی رہتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں ہوا کا دباؤ کم از کم 24 ملی بارز تک گِرا ہے۔ شمال مشرقی خطے نیو انگلینڈ میں ساحلوں سے پانی باہر امڈ آیا ہے جس کے باعث لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے اور بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ فلوریڈا اور جارجیا جیسی ریاستیں جہاں عام طور پر موسم معتدل رہتا ہے، وہاں بھی ماہرین جما دینے والی ٹھنڈ سے خبردار کر رہے ہیں۔ سخت ٹھنڈ سے بچا رہنے والا واحد خطہ ریاست کیلیفورنیا ہے جہاں پہاڑی سلسلے اس ‘سنہری ریاست’ کو بچائے رکھے ہوئے ہیں۔ برٹش کولمبیا سے لے کر نیوفاؤنڈلینڈ تک ملک کا بیشتر حصہ اس وقت برفانی طوفان کی زد میں ہے۔ برفانی طوفان کے باعث کئی حادثات بھی ہوئے ہیں۔ ریاست اوہائیو میں 50 گاڑیاں ایک دوسرے سے ٹکرا گئیں جن میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ چار افراد اسی ریاست میں دیگر واقعات میں ہلاک ہوئے۔ ملک بھر میں برف ہٹانے والی مشینوں کی کمی کی وجہ سے سفری مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے نیشنل ویدر سروس کے مطابق اگلے چند دنوں میں یومیہ سردی کے 100 سے زیادہ ریکارڈ برابر ہو سکتے ہیں یا ٹوٹ سکتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here