آخری نصیحت!!!

0
134
انصار الرحمن
انصار الرحمن

 

انصار الرحمن

گزشتہ سے پیوستہ!!!
اللہ رب العلمین نے جناب رسول اکرمﷺ کے ذریعہ جو احکام دیئے ہیں ان پر عمل کرنا مشکل نہیں ہے۔صرف ہمت اور ادارہ کی ضرورت ہوتی ہے ہر شخص کو قرآن شریف ترجمعہ کے ساتھ ضرور پڑھنا چاہئے اسمیں قدم قدم پر پہچننے والی قوموں کے حالات کا تذکرہ کیا گیا ہے۔بتلایا گیا ہے کہ وہ کیوں اللہ رب العلمین کی ناراضگی کا سبب بنے تھے۔جناب رسول اکرمﷺ اور صحابہ کرام کی زندگیوں کا ایک ایک لمحہ ساری دنیا کے لئے رہنمائی کی عظیم الشان مثالیں ہیں ہر شخص خواہ اسکا تعلق کسی بھی قوم اور مذہب سے ہو اسکے ساتھ ایک شیطان جسکو ابلیس کہتے ہیں ضرور لگنا ہوا ہوتا ہے جو اسکو غلط کاموں اور ناپاک خیالات پر اکساتا ہے ان سب سے اپنے آپ کو پہچانا چاہیے۔اللہ رب العلمین نے جو عقل اور سمجھ دی ہے اسکو سوچ سمجھ کر استعمال کرنا چاہئے۔اور ہرگز ہرگز ایسا کوئی کام نہیں کرنا چاہئے جو کسی بھی تکلیف اور پریشانی کا سبب بنے۔چند لمحوں کے لئے سوچیں اور غور کریں کہ اگر شرم وحیا غارت ہو جائے اور قدم قدم پر عورتوں کو مرد اور مردوں کو عورتیں نفسیاتی خواہشات پوری کرنے کے لئے ملنے لگیں تو معاشرہ کا کیا حال ہوگا۔پاکستان جو ایک اسلامی ملک ہے اور جسکا وجود کلمہ طیبہ پر ہوا تھا وہاں پہلے نفسیاتی خواہشات پوری کرتے اور ناچ گانا سننے کے لئے ہیرا منڈیجانا پڑتا تھا۔اب وہاں جانے کی ضرورت نہیں ہے اکثر جگہ خواہشات پوری ہو جاتی ہیں دنیا کی سپرپاور امریکہ کا حال دیکھ لیں وہاں ایک ریاست میں عورتوں کی شادی عورتوں کے ساتھ ہوتی ہے اور مردوں کی شادی مردوں کے ساتھ ہوتی ہے۔خواہشات پوری کرنے کے لئے مردوں کو عورتیں اور عورتوں کو مرد کھلے عام مل جاتے ہیں۔شراب پینا اور پلانا بہت عام ہے اکثر ملکوں کے لوگوں کے لئے یہ تاثر عام تھا کہ امریکہ میں ڈالر درختوں پر لگے ہوئے ہیں عالمی وبا کرونا پھیلنے پھیلنے کے بعد دنیا بھر کے حالات ہی بدل گئے ہیں لاکھوں لوگ مر گئے لاکھوں لوگ اسپتالوں میں پہنچ گئے۔کاروبار ٹھپ ہوگئے تباہ وبرباد ہوگئے کھانے پینے کی اشیاءکی قلت ہوگئی۔اکثر لوگوں کی جابیں ہی ختم ہوگئیں۔گھروں سے نکلنا تقریباً بند ہی ہوگیا ہے بہت ضروری کاموں کے لئے گھروں سے باہر جاتے ہیں۔
جناب رسول اکرمﷺسے صحابہ کرام نے کہا کہ آپ اکثر قیامت کا تذکرہ کرتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ اسکے آنے کے وقت کا کسی کو بھی نہیں معلوم صرف اللہ تبارک وتعالیٰ ہی جانتے ہیں یہ بتلائیے کہ قیامت آنے سے قبل اس کے آنے کی کیا علامات ہوں گی جنکو دیکھ کر یہ اندازہ ہو سکے کہ اب قیامت قریب آچکی ہے۔حضور اکرم نے قیامت قریب ہونے کی علامتیں بتلائیں۔لوگ نمازوں کی ادائیگی میں غفلت برتنے لگیں گے امانت میں خیانت کرنے لگیں گے جھوٹ بولنا بہت عام ہو جائے گا۔(جاری ہے)
معمولی معمولی باتوں پر دوسروں کو جان سے مارنے لگیں گے۔اونچی اونچی عمارتیں بنائیں گے۔دینی باتوں کی ادائیگی سے دنیا سمیٹیں گے۔ریشم کا لباس پہننے لگیں گے طلاقوں کی کثرت ہو جائے گی۔جھوٹے کو سچا اور سچے کو جھوٹا سمجھا جائے گا۔عام طور پر ایک دوسرے پر تیمتیں لگانے لگیں گے۔بارش کے باوجود گرمی رہے گی اولاد کی خواہش کے بجائے اس سے دور رہنا چاہیں گے۔نیچے لوگ عیش وعشرت کی زندگی بسر کریں گے امیر اور وزیر جھوٹ کے عادی ہوجائیں گے۔امین امانت میں خیات کرنے لگیں گے۔عالم اور قادری اپنی بد کرداری کی وجہ سے بہت ہوں گے۔لوگ جانوروں کی کھال کے لباس پہنیں گے ان کے دل بدبودار ہوں گے۔سونا عام ہوجائے گا۔چاندی کی مانگ بڑھ جائے گی گناہ کے کام زیادہ ہونے لگیں گے اور امن کم ہوگا۔قرآن شریف کے نسخوں اور مسجدوں میں نقش ونگار بنانے کا رواج ہو جائے گا۔جس دن صور پھونکا جائے گا اس دن نہ ہی مال کام آئے گا اور نہ ہی اولاد اس دن گنہگار اپنے دونوں ہاتھ چبائے گا جس دن آسمان پھٹے گا لوگ قبروں سے نکلیں گے جس دن ستارے بکھر جائیں گے آسمان پگلھے ہوئے متابثہ کی طرح ہوگا۔پہاڑ روئی کے گالوں کی طرح ہوجائیں گے۔اونچے اونچے مینار بنائے جائیں گے لیکن دل ویران ہوں گے۔شراب پی جائے گی شرعی ……..کو معطل کر دیا جائے گا جو لوگ ننگے بدن غیر مذہب ہوں گے وہ بادشاہ بن جائیں گے۔تجارت میں عورت مردوں کے ساتھ شرکت کرےگی۔مرد عورتوں کی نقالی کریں گے عورتیں مردوں کی نقالی کریں گی …..اللہ کی قسمیں کھائیں جائیں گی مسلمان بھی جھوٹی گواہی دینے کو تیار ہوجائیں گے۔صرف جان پہچان کے لوگوں کو سلام کیا جائے گا۔شرعی علم دینا کے لئے پڑھا جائے گا۔امانت کو لوٹ کا مال سمجھا جائے گا زکواة کو جرمانہ سمجھا جائے گا۔ذلیل آدمی قوم کا لیڈر اور قائد بن جائے گا۔آدمی اپنے ماں باپ سے بدسلوکی کریں گے شوہر بیوی کی اطاعت کریں گے۔گانے والی عورتوں کی تعظیم وتکریم کی جائےگی۔گانے بجانے اور موسیقی کے آلات کو سنبھال کر رکھا جائے گا۔انصاف بکنے لگے گا یعنی عدالتوں میں انصاف فروخت ہوگا۔پولیس والوں کی کثرت ہو جائے گی تو ان شریف کی تلاوت موسیقی کے انداز میں کی جائے گی۔امت کے لوگ پہلے والوں پر لعن طعن کریں گے۔سرخ آندھیاں آئیں گی، زلزلے آئیں گے۔اتنا عذاب آئے گا کہ لوگوں کی صورتیں بدل جائیں گی آسمان سے پتھر برسیں گے۔
دنیا کے اکثر ممالک میں لوگ اللہ تبارک وتعالیٰ کے احکامات جو آسمانی کتابوں اور خاص طور پر قرآن شریف میں دیئے گئے ہیں اور پیغمبروں ا ور رسولوں کی ہدایات خاص طور پر جناب رسول اکرمﷺ کی ہدایات کے برعکس جو اعمال کر رہے ہیں اور جن بے حسی کا عمل……کردار سے ظاہر ہے وہ اللہ رب العلمین کے غصہ اور ناراضگی کا اظہار عالمی وبا کرونا کی شکل میں سامنے آیا ہے۔
یہ سب کچھ پڑھنے سننے اور دیکھنے کے بعد ہمیں لازمی طور پر چاہئے کہ اپنے طور طریقے بدلیں اور جو بھی باتیں اور طور طریقے قرآن شریف کے احکامات اور جناب رسولﷺ کی ہدایات کے خلاف انجام دی جاری ہیں ان کو فوری طور پر چھوڑ دیں۔توجہ کرلیں اور آئندہ کے لئے پکا ارادہ کر لیں کہ کبھی بھی کوئی بھی غلط کام نہیں کریں گے اسی میں ہماری نجات ہے۔
آخر میں اپنے دوستوں بہن بھائیوں اور جاننے ملنے والوں سے ایک درخواست ہے وہ یہ کہ ان کے جو جاننے والے دوست احباب اور رشتہ دار اس دنیا سے جا چکے ہیں جنکا انتقال ہوچکا ہے ان کو روزانہ ایصال ثواب کر دیا کریں۔اسکا آسان طریقہ یہ ہے کہ قرآن شریف کی تلاوت کریں پڑھیں اور ثواب بخش دیا کریں جن لوگوں کو قرآن شریف پڑھنا نہیں آتا ان کو قرآن شریف کی جو بھی سورتیں اور آتیں یاد ہوں ان کو پڑھیں اور بخش دیں اور جو نہیں پڑھ سکتے وہ بار بار سبحان اللہ الحمد للہ اور اللہ اکبر پڑھ کر اسکا ثواب بخش دیں یہ ان کا حق ہے اور ہمارا فرض ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here