نیویارک(ماجد جرال سے)بھارت کی جانب سے پاکستان ، سعودی اتحاد توڑنے کا خواب چکنا چور ہو گیا ، پاکستانی وزیر خارجہ نے سرگرم کردار ادا کرتے ہوئے اس موقع پر عرب ممالک کے ہنگامی دورے کیے اور سعودی عرب میں پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز نے اس عمل میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ معاشی اور دفاعی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے نام پر بھارت مسلم اتحاد کے دو اہم رکن ممالک پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف تھا، پاکستان کے انٹیلی جنس اداروں نے اس معاملے پر نہ صرف گہری نظر رکھی بلکہ ناقابل تردید ثبوت حاصل کرتے ہوئے سعودی عرب کے ساتھ شئیر بھی کیے ہیں۔ جس کے بعد پاکستان نے سعودی عرب کو اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے عرب ممالک میں بھارت کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ کو روکنے پر قائل کرلیا۔ سفارتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کو یقین دہانی کروائی ہے کہ عرب ممالک کے ساتھ دفاعی اور معاشی شعبوں میں بھارت کا کردار ماضی کی طرح انتہائی محدود ہوگا۔ واضح رہے کہ بھارت اپنی چالبازیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے عرب ممالک کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لیے وہ گزشتہ پانچ سالوں سے سرگرم ہے۔۔ یہ حقائق سامنے آنے سے قبل بھارت کے عرب ممالک خصوصاً متحدہ عرب امارات کے بعد سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں بڑی گرم جوشی دیکھنے کو آ رہی تھی، بھارت کا بنیادی طور پر براہ راست ٹارگٹ پاکستان تھا جس کا عرب ممالک کے ساتھ مذہبی و سیاسی تعلق گزشتہ پانچ دہائیوں سے زائد پر مشتمل ہے، اور مسلم امہ پر آنے والے ہر کڑے وقت پر پاکستان نے عرب ممالک کو اپنے ساتھ لاتے ہوئے مظلوم مسلم ممالک کی آواز کو مختلف فورمز پر بلند کیا۔ سفارتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بھارت نے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات پر پہلا وار کرتے ہوئے سعودی عرب کو یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ سعودی عرب کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان سے بڑھ کر تعاون کو تیار ہے، بھارت کی جانب سے متعدد مواقع پر سعودی عرب کو اپنے دفاعی نظام کی پریزنٹیشن بھی دی گئی، بھارتی آرمی چیف کا حالیہ دورہ سعودی عرب اس سلسلے کی اہم کڑی تھا۔ اس موقع پر پاکستان کے سابق آرمی چیف اور سعودی عرب کی زیر قیادت اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے اپنے شدید تحفظات کا اظہار بھی پاکستان کی جانب سے کیا۔ پاکستانی حکومت کی جانب سے اس دورے کے بعد محسوس کیا گیا کہ سعودی عرب کو غلط فہمی کا شکار کر کے بھارت اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حالیہ دنوں میں عرب ممالک کے دورے بھی کیے جن میں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین خلیج پیدا کرکے اسلامی اتحاد پر بھارتی وار کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی عرب ممالک کو انٹیلی جنس رپورٹس کی روشنی میں آگاہ کیا کہ بھارت اپنے اس ایجنڈے کی تکمیل کے لیے اس وقت سرگرم ہے جس کے تحت مسلم ممالک کو مزید کمزور کرکے ان کے باہمی اعتماد اور اتحاد کو نقصان پہنچایا جائے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کے دورے کے فورا بعد پاکستانی حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ روابط تیز کرتے ہوئے بھارت کی چال بازیوں سعودی عرب کو اپنی انٹیلی جنس رپورٹس کے ساتھ آگاہ کیا۔ پاکستانی حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو ماضی کی طرح مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ پاکستان کے اچھے دوستوں میں سے ایک دوست ملک نے بھی پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات کی شدت کم کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ سفارتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے بعد انڈیا کے ساتھ اپنے تعلقات پر اس ازسر نو غور شروع کر دیا ہے۔علاوہ ازیں سفارتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سعودی عرب کو یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات کے باعث اسلامی ممالک کے مفادات کو شدید نقصان پہنچے گا۔ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ وہ کسی صورت بھی اسلامی ممالک کے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو ماضی کی سطح پر لے کر آئے گا۔