واشنگٹن (پاکستان نیوز) صدر ٹرمپ نے کانگریس سے منظوری پانے والے 900 ارب ڈالر کے کورونا وائرس ریلیف بل کو تذلیل قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ صدر نے کورونا وائرس امدادی پیکیج کے بل کو شرمناک قرار دیتے ہوئے قانون سازوں سے مطالبہ کیا ہے کہ بل میں ترمیم کرتے ہوئے فی کس امداد 600 سے بڑھاکر 2 ہزار ڈالر کی جائے۔واضح رہے کہ ایوان نمائندگان اور سینٹ نے پیر کی رات کو بل پاس کیا تھا۔ کانگریس کی جانب سے 900 ارب ڈالر کے کورونا ریلیف پیکج میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے ، سینیٹ میں اکثریتی لیڈر مچ مکونل نے سینٹ میں معاہدے کے حوالے سے بڑے بریک تھرو کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس میں 900ارب ڈالر کے کورونا ریلیف پیکج اور متاثرین کو فی کس 600 ڈالر کے چیک دینے کے حوالے سے معاہدے میں پیش رفت ہوئی ہے ، انھوں نے بتایا معاہدہ حتمی نتیجے پر پہنچ چکا ہے اب صرف قانونی ماہرین نے اس معاہدے کو تحریری شکل دینی ہے جس کے بعد اس کو حتمی طور پر منظور کر لیا جائے گا ، اس سلسلے میں کانگریس کے دونوں چیمبرز پیکج کی منظوری کے لیے ووٹ دیں گے ، کورونا ریلیف پیکج کی تفصیلات بتاتے ہوئے مچ کونل کا کہنا تھا کہ پیکج میں بے روز گار افراد کے لیے 300 ڈالر ہفتہ امداد کے ساتھ 75ہزار ڈالر سالانہ کمانے والوں کو 600 ڈالر کے براہ راست چیک جاری کیے جائیں گے ، کورونا ریلیف پیکج کے سلسلے میں رواں برس مارچ کے دوران کیئرز ایکٹ پاس کیا گیا تھا جس سے ہر امریکی شہری کو براہ راست 1200 ڈالر کا چیک ملا تھا ۔نیویارک ٹائمز کے مطابق تجارتی خسارے اور پیمنٹ پروٹیکش پروگرام کے تحت ریلیف پیکج میں 284 ارب ڈالر کا مزید ریلیف پیکج بھی رکھا گیا ہے جس سے تاجر فائدہ اٹھائیں گے ۔