امریکی ایجنسیاں حکومتوں کا تختہ الٹنے و رہنماؤں کے قتل میں ملوث

0
85

واشنگٹن(ندیم سلہری) ایوارڈ یافتہ تفتیشی رپورٹر جیمز رائزن 1990 کی دہائی سے امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں سی آئی اے اور این ایس اے سمیت دیگر کو کور کر رہے ہیں انہوں نے ایک نئی کتاب The Last Honest Man لکھی ہے جو سینیٹر فرینک چرچ کی سوانح عمری ہے کتاب میں حیران کن انکشافات کیے گے کہ امریکی خفیہ ایجنسیاں غیر ملکی راہنماوں کے قتل کی سازشیں تیار کرنے، اْن ممالک میں فوج اور حزب اختلاف کی جماعتوں کے زریعے حکومتوں کا تختہ اْلٹنے جیسے غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر اخلاقی اقدامات میں ملوث ہیں اندرون ملک امریکیوں کی بغیر وارنٹ گرفتاریاں اور نگرانی ان کی پالیسی کا حصہ ہیں FBI کی طرف سے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کو ہراساں کرنے کے واقعات بھی تفصیل کے ساتھ کتاب میں لکھے گے ہیں امریکی ایجنسیاں مختلف ممالک میں مافیا گروپوں کی خدمات حاصل کر کے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرتی ہیں۔آنجہانی سینیٹر نے 1970ئ کی دہائی میں امریکی انٹیلیجنس کمیونٹی کے بارے میں سینیٹ کی پہلی تحقیقات کی صدارت کی جس نے طاقت کے حیران کن غلط استعمال کا پردہ فاش کیا مصنف لکھتے ہیں کہ سینیٹر فرینک چرچ ایک محب وطن اور نڈر لیڈر تھے ویتنام کی جنگ نے چرچ کو اس بات پر سوچنے پر مجبور کر دیا کہ امریکہ بہت زیادہ عسکری، جنگجو اور کرائے کا سامراج بنتا جا رہا ہے وہ شاید پہلا بڑا سیاستدان تھا جس نے یہ بات کر کے امریکی ایوانوں کو ہلا دیا کہ امریکہ ایک ایسی عسکری سلطنت بن رہا ہے جو دوسرے ممالک میں اپنے مخالف سیاستدانوں کی حکومتوں کو ختم کرنے یا انہیں قتل کرنے کی سازشیں کرتا ہے انہوں نے کھلے عام کہا کہ خفیہ ایجنسی سی آئی اے کا ہیڈ آفس ان تمام غیر اخلاقی کاموں کا مرکز ہے جو امریکہ کر رہا ہے اْن کی تحقیقات نے مختلف انٹیلیجنس ایجنسیوں میں طاقت کے بیجا استعمال کا پردہ فاش کیا جو اندرون ملک اور دوسرے ممالک میں خفیہ طور پر کام کر رہے تھے نائن الیون کے حملہ کے بعد سی آئی اے عسکری پسند گروپ بن گیا جو طاقت کا بیجا استعمال کر کے سب کچھ روندتا رہا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here