ترکیہ ،شام،ہولناک زلزلہ)اموات 20ہزار سے متجاوز(23ملین فراد متاثرہونے کا خدشہ)

0
92

انقرہ (پاکستان نیوز) ترکیہ اور شام میں آنے والے حالیہ زلزلے کو امریکہ سے جوڑا جا رہا ہے ، اطاعات ہیں کہ امریکہ کی جانب سے ہارپ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے رات کے چار بجے ترک اور شام کی پٹی کو نشانہ بنایا گیا ہے، سوئٹزر لینڈ کے سائنسدان کی جانب سے ٹوئیٹر پر زلزلے کی اطلاع کو اہم قرار دیا جا رہا ہے جبکہ پاکستان کے بھی زلزلے کی زد میں آنے کی اطلاعات ہیں ،ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، ترکیہ میں ریسکیو ورکرز تیسرے روز بھی ملبے تلے دبنے والوں تک پہنچنے کی کوششوں میں لگے رہے جبکہ سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ اب تک ترکیہ اور شام میں ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار سے بڑھ گئی ہیں جبکہ 23 ملین افراد متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔جب سے 7.8 شدت کے زلزلے نے تباہی کی داستان رقم کی ہے تب سے مسلسل 2 دن اور 2 راتوں سے منجمد کردینے والے موسم میں غیر منظم ریسکیو ورکرز کی ایک فوج ان کھنڈرات میں دبنے والوں کو تلاش کر رہی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ایڈھانوم گیبریئیسس نے خبردار کیا کہ ہزاروں زخمیوں اور ملبے تلے دبے زندہ افراد کے لیے وقت تیزی سے کم ہوتا جارہا ہے۔زلزلے کے مرکز کے قریب واقع ترکیہ کے شہر قہر مان مرعش کے رہائشی نے کہا کہ پہلے ہی بہت دیر ہوچکی ہے، وہ اس ملبے کے ڈھیر پر بیٹھے تھے جہاں ان کی 15 سالہ بیٹی کی لاش کنکریٹ کے ٹکروں کے درمیان پھنسی ہوئی تھی اور انہوں نے اس کا ہاتھ تھام رکھا تھا حتیٰ کے زلزلے میں بچ جانے والوں کے لیے بھی مستقبل انتہائی تاریک نظر آتا ہے۔بہت سے متاثرین نے مسلسل آنے والے آفٹر شاکس، بارش اور برف باری سے بچنے کے لیے مساجد، سکولوں اور بس شیلٹرز تک میں پناہ لی ہوئی ہے اور حرارت کے لیے کچرا جلا رہے ہیںتاہم امداد آنے میں سست روی سے لوگوں کا غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔کمبلوں میں لپٹے تقریباً 100 دیگر افراد نے ایئرپورٹ ٹرمینل کے لاؤنج میں رات گزاری جہاں سے عمومی طور پر ترک سیاستدان اور اہم شخصیات آیا کرتے ہیں۔شمالی شام میں سرحد کے اس پار، ایک دہائی کی خانہ جنگی اور شامی۔روسی فضائی بمباری نے پہلے ہی ہسپتالوں اور معیشت کو تباہ کر اور بجلی، ایندھن اور پانی کی قلت پیدا کردی ہے۔امریکا، چین اور خلیجی ریاستوں سمیت درجنوں ممالک نے مدد کا وعدہ کیا ہے، سرچ ٹیموں کے ساتھ ساتھ امدادی سامان بھی فضائی راستے سے پہنچنا شروع ہو گیا ہے جبکہ پاکستان کی جانب سے بھجوائی گئی سی ون 30 کی امداد بھی ترکی پہنچ گئی ہے ، پاکستان کی جانب سے امدادی سامان کے ساتھ ریسکیو ٹیموں کو بھی بھجوایا گیا ہے ، ترک صدر رجب طیب اردوان نے جنوب مشرقی 10 صوبوں میں تین ماہ کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ بڑے پیمانے پر زلزلے سے 2 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں اور ممالک پر زور دیا کہ وہ آفت زدہ علاقے میں فوری مدد کریں۔شام کی ہلال احمر نے مغربی ممالک سے پابندیاں اٹھانے اور امداد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ صدر بشار الاسد کی حکومت مغرب میں ایک رکاوٹ بنی ہوئی ہے جس سے بین الاقوامی امدادی کوششیں پیچیدہ ہو رہی ہیں۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی پرواز کے ذریعے امدادی سامان کی پہلی کھیپ شام کے دارالحکومت دمشق روانہ کردی۔امدادی سامان میں 260 خیمے اور 2 ہزار 600 کمبل شامل ہیں، این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ آئندہ روز (جمعرات کو) میڈیکل ٹیم بھی شام بھیجی جائے گی۔این ڈی ایم اے کے امدادی سامان کا ایک اور قافلہ 10 فروری کو دمشق کے لیے روانہ ہوگا جس کے 16 فروری تک وہاں پہنچنے کا امکان ہے۔اس کے علاوہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اضافی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بھی شام بھیجنے کے انتظامات کر رہی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here