پاکستان کے سب سے بڑے جوہری بجلی گھر کی تعمیر، C5 منصوبہ ہے کیا؟

0
22

اسلام آباد(پاکستان نیوز) پاکستان کی حکومت نے چشمہ نیوکلیئر پاور پراجیکٹ یونٹ 5 (سی 5) کی تعمیر کا آغاز کر دیا ہے جس سے 1200 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔ اس منصوبے کے مکمل ہونے سے پاکستان کی جوہری توانائی سے بجلی بنانے کی صلاحیت چار ہزار 760 میگاواٹ ہو جائے گی۔ یونٹ 5 (سی فائیو)کی پہلی کنکریٹ کی تقریب پیر کو چشمہ (میانوالی) میں منعقد ہوئی۔ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی پہلے ہی سی-5 کی منظوری دے چکی ہے، یہ پلانٹ 3.7 ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ اس سے قبل پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے رواں سال اپریل میں چشمہ نیو کلیئر پاور پلانٹ فائیو کے تعمیراتی لائسنس کے لیے درخواست دی تھی جس کے ساتھ ابتدائی حفاظتی جائزہ رپورٹ اور آپریشنل پہلوں سمیت دیگر ضروری دستاویزات بھی جمع کروائی گئی تھیں۔ ان دستاویزات میں جوہری مواد کے محفوظ استعمال، تابکاری سے تحفظ، ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے، تابکار فضلے کو ٹھکانے لگانے اور نیوکلیئر سکیورٹی جیسے پہلو شامل تھے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نیوکلئیر ٹیکنالوجی سے متعلق بہترین ریکارڈ ہے اور چین کے ساتھ بجلی کی پیداوار کے لیے پاکستان کا تعاون بہت اہم ہے۔ پاکستان میں کام کرنے والے تمام پاور پلانٹس چین کے تعاون سے ہی چلائے جا رہے ہیں۔ سی فائیو چینی ہوالونگ ڈیزائن کا ایک جدید تھرڈ جنریشن کا پریشرائزڈ واٹر ری ایکٹر ہے جس میں فعال اور غیر فعال حفاظتی خصوصیات شامل ہیں۔ اس میں ڈبل شیل کنٹینمنٹ اور ری ایکٹر فلٹرڈ وینٹنگ سسٹم بھی شامل ہے۔ اس ڈیزائن کے ساتھ یہ پاکستان کا تیسرا نیوکلیئر پاور پلانٹ ہے۔ کراچی میں کینوپ نیوکلیئر پاور پلانٹس یونٹ 2 اور 3 پہلے ہی آپریشنل ہیں۔ پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی (پی این آر اے) کی جانب سے لائسنس جاری کیے جانے کے بعد پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) نے اس تقریب کی منصوبہ بندی کی تھی جس کے تحت تعمیراتی مرحلے کو باضابطہ طور پر شروع کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ چین کے تعاون سے سی فائیو جیسے میگا پراجیکٹس کی ترقی پاکستان کی معیشت پر چینی قیادت کے اعتماد اور بھروسے کی عکاسی کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سرمایہ کاری توانائی کے شعبے کو مضبوط کرتی ہے اور بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے اور تیکنیکی منصوبوں میں ایک قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر پاکستان کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 1200 میگا واٹ صلاحیت کے حامل سی فائیو کے اضافے سے جوہری توانائی کے شعبے میں مزید اضافہ ہو گا اور پاکستان کی توانائی کی حکمتِ عملی کی بنیاد کے طور پر اس کی پوزیشن مستحکم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے نیوکلیئر پاور پلانٹس بشمول چشمہ کے 4 آپریشنل یونٹس (سی 1، سی 2، سی 3 اور سی 4) اور کراچی میں دو پاور پلانٹس نیشنل گرڈ میں 3530 میگاواٹ سے زائد کا حصہ ڈال رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here