نیویارک بلاگر نے چینی ایجنٹس کو کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں ملوث قرار دیدیا

0
88

نیویارک(پاکستان نیوز) نیویارک میں مقیم ایک کارکن اور آزاد بلاگر جینیفر زینگ نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال جون میں کینیڈا کے خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ہندوستان کے نہیں بلکہ چین کے ایجنٹ ملوث تھے۔چین میں پیدا ہونے والی جینیفر زینگ نے اپنے بلاگ، ‘Inconvenient Truths’ میں کہا کہ یہ قتل چینی کمیونسٹ پارٹی (CCP) کے ایجنٹوں نے انڈیا کو “فریم” کرنے اور “ہندوستان اور مغرب کے درمیان اختلاف پیدا کرنے” کے ارادے سے کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اقدام تائیوان کے حوالے سے چینی صدر شی جن پنگ کی عسکری حکمت عملی کے مطابق دنیا کو درہم برہم کرنے کے لیے سی سی پی کے “شدید اگنیشن پلان” کا حصہ ہے۔زینگ، جو اپنے X بائیو کے مطابق انٹرنیشنل پریس ایسوسی ایشن کی رکن ہیں، نے اپنے الزامات کی وجہ کینیڈا میں مقیم چینی مصنف اور یوٹیوبر لاؤ ڈینگ کو قرار دیا۔لاؤ نے کہا کہ اس سال جون کے اوائل میں ان کے خلل کے اقدام ‘اگنیشن پلان’ کے ایک حصے کے طور پر، سی سی پی کی وزارت برائے ریاستی سلامتی نے ایک اعلیٰ عہدے دار کو سیئٹل، USA بھیجا۔ وہاں ایک خفیہ میٹنگ ہوئی۔ اس کا مقصد ہندوستان اور مغرب کے درمیان تعلقات کو سبوتاژ کرنا تھا،ایجنٹوں کو کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کو قتل کرنے کا کام سونپا گیا تھا،انہوں نے مزید کہا کہ میٹنگ کے بعد، سی سی پی کے ایجنٹوں نے “قتل کے منصوبے کو احتیاط سے انجام دیا۔زینگ نے الزام لگایا کہ جب 18 جون کو نجار کو قتل کیا گیا تو ایجنٹوں نے نجار کی گاڑی میں موجود ڈیش کیمرہ کو تباہ کر دیا تاکہ ثبوت مٹایا جا سکے۔جرم کے بعد، ایجنٹ فرار ہو گئے، انہوں نے تمام نشانات کو ختم کرنے کے لیے اپنے ہتھیاروں اور بھیسوں کو جلا دیا۔ اگلے دن وہ ہوائی جہازوں میں کینیڈا سے روانہ ہوئے، انھوں نے کہا کہ قاتلوں نے “جان بوجھ کر ہندوستانی لہجے والی انگریزی سیکھی”، جو کہ سی سی پی کے خفیہ ایجنٹوں کی جانب سے ہندوستان کو فریم کرنے کی اسکیم کا حصہ تھی۔ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان دوطرفہ تعلقات اس وقت تنزلی کا شکار ہوگئے جب مؤخر الذکر نے نئی دہلی پر نجار کے قتل کا الزام لگایا اور دونوں ممالک نے ایک ایک سفارت کار کو ملک بدر کردیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here