نیویارک(پاکستان نیوز) اقوام متحدہ کے ماہرین نے خوراک کے عالمی بحران کی بڑھتی ہوئی شدت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ سال تباہ کن بھوک کا سامنا کرنے والے افراد کی تعداد دوگنا سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ خوراک کے بحران پر 2024کی تازہ ترین عالمی رپورٹ کے مطابق دنیا میں تقریباً 20 لاکھ افراد اب غذائی عدم تحفظ کی انتہائی نازک سطح سے دوچار ہیں، جس کی عالمی آئی پی سی پیمانے پر فیز 5 کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے ۔یہ سطح خوراک کی انتہائی کمی کی نمائندگی کرتی ہے، جس میں شدید غذائی قلت اور موت کا خطرہ تیزی سے بڑھتا ہے۔خوراک کے بحران پر 2024کی عالمی رپورٹ کے بارے میں ایک پریس بریفنگ میں، اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم (ایف اے او)کے چیف اکانومسٹ میکسیمو ٹوریرو نے کہا کہ تباہ کن فیز آئی پی سی، فیز 5کا سامنا کرنے والے یا اس کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداداب دوگنا سے بھی زیادہ ہے ۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ گلوبل فوڈ کرائسز رپورٹ میں ریکارڈ کی گئی بلند ترین سطح ہے، جو تنازعات کے ساتھ ساتھ ال نینو کی وجہ سے خشک سالی اور بڑھتی ہوئی گھریلو خوراک کی قیمتوں کی وجہ سے ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام(ڈبلیو ایف پی) کے چیف اکانومسٹ عارف حسین نے خوراک کے بحران کے بڑھتے ہوئے عالمی بوجھ پر روشنی ڈالی، جو کہ 2023میں90ملین سے بڑھ کر اس سال 99 ملین تک پہنچ گئی ہے۔