واشنگٹن (پاکستان نیوز) ملک میں بے روزگاری کی شرح 52 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی، مارکیٹ کرونا اثرات سے نکلنے میں کامیاب ہو رہی ہے، لیبر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق بے روزگاروں کی تعداد میں ریکارڈ 43 ہزار کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے بعد بے روز افراد کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 84 ہزار تک پہنچ گئی ہیجوکہ ستمبر 1969 کی سطح پر آ گئی ہے۔ چار ہفتوں کے اتار چڑھاؤ بعد مارکیٹ میں بے روزگار افراد کی تعداد 2 لاکھ 19 ہزار سے کم ہوگئی ہے جوکہ مارچ 2020 کے بعد سب سے کم ہے، چیف اکانومسٹ اسٹیفن اسٹینلے نے کہا کہ کرونا وائرس میں کمی کے سلسلے نے بے روزگاری کی تعداد میں کمی میں اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ مارچ 2020 کے دوران کرونا کی ہی وجہ سے معیشت بری طرح متاثر ہوئی تھی اور 22.4 ملین ملازمین نوکریوں سے فارغ ہو گئے تھے ، حکومتی امداد کی وجہ سے صارفین کی قوت خرید میں بہتری آئی ہے ، گزشتہ برس اپریل سے اب تک حکومت نے 18.5 ملین نئی ملازمتیں پیدا کی ہیں جس سے مارکیٹ میں روزگار کی صورتحال میں بہتری آئی ہے ۔ محکمہ محنت کے مطابق گزشتہ برس اکتوبر میں بے روزگاری کی شرح 4.6 فیصد سے کم ہو کر 4.2 فیصد پر آگئی ہے۔