واشنگٹن (پاکستان نیوز) خاتون نمائندہ الہان عمر نے کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نیمت شافق کی مسلم طلبا کو مدد فراہم نہ کرنے پر خوب کلاس لی، سوال جواب کے دوران الہا عمر نے خاتون صدر سے سوال کیا کہ مجھے یونیورسٹی میں ہونے والے احتجاج، گرفتاریوں اور برطرفیوں پر آپ کی وضاحت چاہئے ، کیا آپ نے یونیورسٹی کیمپس میں مسلمانوں کیخلاف احتجاج کو ریکارڈ کیا؟ جس پر صدر نے کہا کہ ہماری یونیورسٹی میں اسرائیل کی حمایت میں مظاہرہ ہوا، جس کو کاٹتے ہوئے الہان نے دوبارہ پوچھا کہ نہیں نہیں مسلمانوں کیخلاف احتجاج ہوا؟ جس پر صدر نے کہا کہ نہیں ایسا نہیں ہوا پھر الہان عمر نے پوچھا کہ کیا آپ نے عرب کیخلاف احتجاج دیکھا جس پر صدر نے کہا کہ نہیں، پھر الہان نے پوچھا کہ کیا آپ نے فلسطینیوں کیخلاف احتجاج دیکھا جس پر صدر نے کہا کہ نہیں، پھر پوچھا کہ کیا یہودیوں کیخلاف احتجاج ہوا جس پر صدر نے جواب دیا کہ نہیں میں نے نہیں دیکھا جس پر الہان عمر نے وضاحت پر صدر کا شکریہ اداکیا۔الہان عمر نے یونیورسٹی کی جانب سے چھ فلسطینی طلبا کو ٹارگٹ کرنے کی بھی شدید مذمت کی گئی، پولیس اہلکاروں اور پرائیویٹ تحقیق کاروں نے طلبا کو ان کے گھروں میں جا کر زدو کوب کیا اور ان کے نجی ٹیکسٹ میسیجز بھی دیکھے، الہان عمر نے سوال کیا کہ کیا یونیورسٹی انتظامیہ نے اس سے بھی پہلے بھی کبھی اس طرح کی تحقیق کی ہے ، طلبا کو کیسے قصور وار قرار دیا گیا ہے، اس کے جواب میں صدر نے کہا کہ طلبا تحقیق میں تعاون نہیں کر رہے تھے جس پر ان کو یونیورسٹی سے فارغ کیا گیا، الہان عمر نے کہا کہ یونیورسٹی کی جانب سے طلبا کو کوئی رہنمائی فراہم نہیں کی گئی جس کی وجہ سے طلبا نے غصے میں انتہائی قدم اٹھایا ، یونیورسٹی کو چاہئے تھا کہ طلبا کو اعتماد لیتی۔