ریاض(پاکستان نیوز)پاکستان اور سعودی عرب کے بعد متعدد عرب ممالک اور علاقائی تنظیموں نے بھی اسرائیلی وزیرِاعظم بن یامین نیتن یاہو کے ‘گریٹر اسرائیل’ کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔نیتن یاہو نے منگل کو اسرائیلی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ‘گریٹر اسرائیل’ کے تصور سے بہت انسیت رکھتے ہیں اس موضوع سے دل سے جڑے ہوئے ہیں،پاکستان نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بیدخلی کی اسرائیلی سازش کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔سعودی وزارتِ خارجہ نے جاری کردہ بیان میں واضح کیا کہ سعودی عرب اسرائیل کے ‘توسیع پسندانہ منصوبوں اور آبادکاری کی پالیسیوں’ کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔ بیان میں عالمی برادری کو متنبہ کیا گیا کہ اسرائیلی قبضے کی یہ پالیسیاں ‘بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور علاقائی و عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ’ ہیں۔فلسطینی اتھارٹی نے اس بیان کو ‘فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی کھلی نفی’ اور ‘خطرناک اشتعال انگیزی’ قرار دیا ہے۔قطر نے کہا کہ یہ سوچ ‘تکبر اور قبضے کی پالیسی’ کی عکاس ہے جو خطے میں بحران اور تنازعات کو ہوا دیتی ہے۔مصر نے اسے خطے میں امن اور استحکام کی کوششوں کے منافی قرار دیتے ہوئے مذاکرات کی بحالی اور دو ریاستی حل پر زور دیا۔یمن نے فلسطینی عوام کی غیر متزلزل حمایت دہراتے ہوئے عالمی برادری خصوصاً سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی رہنماؤں کو جواب دہ بنایا جائے۔












