ہم چاہتے ہیں کہ کمیونٹی کے انجینئرز عالمی سطح کے تعمیراتی منصوبوں کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کریں
نیویارک(پاکستان نیوز) امریکہ میں بلند و بالا عمارتوں کے جدید ترین شہر نیویارک ٹرائی اسٹیٹ میں تعمیراتی شعبے سے وابستہ جنوبی ایشیائی امریکن انجیئنرز، آرکٹیکچرز اور کنٹریکٹرز نے اپنی ایک تنظیم کی بنیاد رکھی ہے، جس کا مقصد جنوبی ایشیائی ملکوں سے تعلق رکھنے والے تعمیراتی انجینئرز اور ماہرین تعمیرات کو ایک ساتھ مل کر کام کرنے کا پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔ اس پلیٹ فارم کے روح رواں سیم خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ امریکہ کے جدید ترین انفرا اسٹرکچر کی تعمیر میں ملک کی دیگر کمیونٹیز کے ساتھ جنوبی ایشیائی انجنیئروں اور آرکیٹکچرز کا بھی اہم کردار ہے جنھوں اہم تعمیراتی منصوبے مکمل کئے۔ لیکن اب ہم چاہتے ہیں کہ ہماری کمیونٹی کے انجینئرز بین الاقوامی سطح کے تعمیراتی منصوبوں کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کریں۔ اس کے لئے انھوں نے ’ایشین سوسائٹی آف انجنیئرز، آرکیٹیکچرز اینڈ کنٹریکٹرز‘ کے نام سے ایک تنظیم کی بنیاد رکھی ہے، جس کا قیام حال ہی میں نیو جرسی میں عمل میں آیا۔ اس موقعے پر اس شعبے سے تعلق رکھنے والے کئی افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ”ہمارے لوگوں کے پاس جدید ترین مہارت موجود ہے۔ لیکن، چھوٹے کنٹریکٹرز کے لئے بڑے بڑے منصبوں میں اپنی مہارت ثابت کرنے کے مواقع نہیں تھے، کیونکہ ان کے پاس رہنمائی فراہم کرنے والا کوئی پلیٹ فارم نہیں تھا“۔ سیم خان کہتے ہیں کہ اس پلیٹ فارم سے جنوبی ایشیائی امریکیوں کو روزگار کے مواقعوں کے متعلق معلومات فراہم کی جائیں گی، جبکہ تکنیکی معاونت اور رہنمائی فراہم کرنے کے ساتھ تجربہ کار افرادی قوت اور انجنیئر بھی مہیا کئے جائیں گے۔ انجیئنرز کے اس پلیٹ فارم کے قیام کے لئے منعقدہ تقریب کے مہمان خصوصی کانگریس مین فرینک پالون تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کے ممالک اپنے انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لئے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ انفرا سٹرکچر میں جنوبی ایشیائی انجینئیرز کا حصہ بڑھانے کے لئے اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔ تقریب میں تین سینیٹرز پیٹ دی ڈیانن، سینیٹر لینڈا گرینسٹائن اور سینیٹر سام تھامسن کے علاوہ ریاست نیوجرسی کی اسمبلی کے متعدد منتخب اراکین، میئرز اور مقامی حکومتوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔ نیویارک، نیو جرسی ٹرائی اسٹیٹ میں تعمیراتی منصوبوں کی تکمیل میں جنوبی ایشیائی باشندوں خصوصا پاکستانی اور سکھ کمیونٹی کی تعمیراتی کمپنیوں کا اہم کردار ہے جنھیں نیویارک کی بلند عمارتوں کی تعمیر و مرمت کے کاموں میں مہارت حاصل ہے۔تاہم ریاستی اور ملکی سطح کے بڑے تعمیراتی منصوبوں کا کنٹریکٹ حاصل کرنے کے لئے بےحد محنت اور تگ و دو کرنی پڑتی ہے۔ ایسوسی ایشن آف انجیئنرز، آرکیٹیکچرز اینڈ کنٹریکٹرز کا قیام اس تگ و دو کو آسان بنانے کے لئے عمل میں لایا گیا ہے۔