سپریم کورٹ نے اسقاط حمل قانون کو تبدیل کیا تو منی انقلاب آ سکتا ہے:بائیڈن

0
103

نیویارک (پاکستان نیوز) صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ نے 1973 میں طے کردہ قانون جس میں اسقاط حمل کو بنیادی حق قرار دیا گیا ہے کے خلاف فیصلہ دیا تو یہ ایک چھوٹے انقلاب کے مترادف ہوگا، جمی کیمل لائیو شو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس قانون کو تبدیل کرنا سپریم کورٹ کے لیے مضحاکہ خیز ہوگا، بائیڈن نے کہا مجھے نہیں لگتا کہ ملک اس کے لئے کھڑا ہوگا اگر حقیقت میں فیصلہ اس طرح سے آتا ہے، اور یہ ریاستیں ان حدود کو نافذ کرتی ہیں جن کے بارے میں وہ بات کر رہے ہیں، تو یہ ایک چھوٹے انقلاب کا باعث بنے گا اور وہ ان لوگوں کو عہدے سے ہٹانے جا رہے ہیں۔پولیٹیکو نے اپریل میں ایک مسودہ رائے کو لیک کیا جس میں دکھایا گیا تھا کہ عدالت کی قدامت پسند اکثریت Roe بمقابلہ ویڈ کو الٹنے کے لیے تیار ہے، جس سے پوری دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔تقریباً نصف ریاستیں اسقاط حمل کی رسائی پر پابندی لگانے یا کسی نہ کسی طریقے سے روک دینے کے لیے تیار ہیں، ڈیموکریٹس نے یکساں طور پر منقسم سینیٹ میں رکاوٹوں کا سامنا کرنے کے بعد اس موسم بہار میں وفاقی قانون میں ترمیم کرنے کی کوشش کی اور ناکام رہے۔جمعرات کو بائیڈن نے کہا کہ وہ ایگزیکٹو آرڈرز کو دیکھ رہے ہیں کہ اگر اس نظیر کو الٹ دیا گیا تو وہ دستخط کر سکتے ہیں لیکن اس کی وضاحت نہیں کی کہ وہ کیا ہوں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here