30کونسل اراکین کا ICE ایجنٹس کی جزیرے پر واپسی کی مخالفت،میئر کو خط

0
14

نیویارک (پاکستان نیوز)نیویارک کے30کے قریب کونسل اراکین نے میئر ایرک ایڈمز کی جانب سے امیگریشن اینڈ کسٹم انفورسٹمنٹ کو ”ریکرز” جزیرے کی جیل تک رسائی دینے کی اقدام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے ایک خط ارسال کیا ہے جس میں اس فیصلے کو فوری واپس لینے کی درخواست کی گئی ہے۔ کونسل کے 30 ارکان اور دیگر مقامی عہدیداروں کی جانب سے براہ راست میئر ایڈمز کو بھیجے گئے اس خط میں انتظامیہ کے فیصلے پر کڑی تنقید کی گئی ہے، اور اسے “خود غرضی سے چلنے والے قانون کی ایک سنگین خلاف ورزی” قرار دیا گیا ہے۔ دستخط کنندگان کا استدلال ہے کہ اس اقدام سے نیو یارک سٹی کے طویل عرصے سے قائم قوانین کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے، جس کا کریڈٹ وہ عوام کے اعتماد کو فروغ دینے اور شہر بھر میں حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے دیتے ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ “نیو یارک سٹی کے دیرینہ سینکچری قوانین نہ صرف ایک شہر کے طور پر ہماری اقدار کی عکاسی کرتے ہیں، بلکہ ہم سب کو محفوظ اور ہمارے عوامی اداروں کو بھی مضبوط بناتے ہیں۔وہ نیو یارک کے تمام شہریوں کو شہر کی ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت کرنے، شہر کی اہم خدمات تک رسائی حاصل کرنے اور فروغ پزیر کاروبار شروع کرنے کا اختیار دیتے ہیں۔برسوں سے، Rikers جزیرے میں ICE ایجنٹوں نے جلاوطنی کے لیے غیر دستاویزی قیدیوں کی نشاندہی کی، جس سے جیل کو وفاقی پائپ لائن میں تبدیل کر دیا گیا۔ سینکچری قوانین نے انہیں 2014 میں روک دیا تھا، اب، ایک دہائی کے بعد، میئر ایرک ایڈمز کا ایگزیکٹو آرڈر شہر کی سب سے بڑی جیل تک رسائی کو بحال کرتے ہوئے، ICE کو واپس آنے کی اجازت دے گا۔ 30 سٹی کونسل ممبران اور NYC کے لوگوں کے دیگر نمائندوں نے ایک خط پر دستخط کیے جس میں مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس حکم کو منسوخ کر دیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here