یہ عراقیوں کے خون کو عدم اہمیت دینے کی جانب قدم ہے :رکن خارجہ پالیسی کمیشن
نیویارک (پاکستان نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بلیک واٹر کمپنی کے جنگی مجرموں کو معاف کئے جانے پر عراق نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پرائیویٹ سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر کے چار جنگی مجرموں کو معاف کر دیا ہے۔عراقی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی کے کمیشن کے رکن نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا یہ قدم، عراقیوں کے خون کو کم اہمیت دینے کے مترادف ہے۔ٹرمپ نے امریکی پرائیویٹ سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر کے 4 قاتلوں کو جنہوں نے 2007 میں بغداد میں 14 افراد کا قتل عام کیا تھا اور انہیں طویل مدت تک قید کی سزا سنائی گئی تھی، بدھ کے روز عام معافی کا فرمان جاری کر دیا۔یہ چاروں مجرم بکتربند کارواں میں شامل تھے۔ ان چاروں نے بغداد کے النسور اسکوائر پر بے گناہ افراد پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی تھی اور ان پر دستی بم پھینکے تھے۔ یہ واقعہ عراق میں النسور قتل عام کے نام سے مشہور ہے۔عراقی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی کے کمیشن کے رکن مختار الموسوی نے شفق نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ٹرمپ کے فیصلے سے واضح ہوتا ہے کہ امریکیوں کے ہاتھوں عراقیوں کا قتل اور اس ملک کے بنیادی ڈھانچوں کی تباہی جان بوجھ کر کی گئی کاروائی تھی جسے مبینہ طور پر فوجی غلطی کا نام دیا جاتا تھا۔