نیویارک (پاکستان نیوز)نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس نے تمام ٹیکسی ڈرائیوروں کیلئے 2030 کے لیے گاڑیوں کو الیکٹریکل ویکلز میں تبدیل کرنے کو ضروری قرار دے دیا جس کا مقصد ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دینا ہے تاکہ عام افراد کی نسبت سب سے لمبے عرصے تک سڑکوں پر رہنے والے ڈرائیوروں کی صحت کے خدشات کو بھی زائل کیا جا سکے، کیونکہ مضر صحت فضا سب سے پہلے ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی ہے کیونکہ وہ زیادہ وقت سڑکوں پر گزارتے ہیں، اگر گاڑیاں الیکٹریکل اور وہیل چیئر کی سپورٹو ہوں گی تو ہی ماحول کو سازگار بنایا جا سکے گا۔ تمام ڈرائیوروں کو 2030 تک الیکٹرک وہیکل یا وہیل چیئر قابل رسائی گاڑی چلانے کی طرف منتقلی کی ضرورت ہوگی۔ چونکہ ڈرائیوروں کی اکثریت کار کے مالک ہیں، اس لیے وہ منتقلی کے اخراجات برداشت کریں گے۔ٹیکسی اور FHV انڈسٹری کی ایک طویل تاریخ ہے جو گاڑیوں کی بیڑی کو جدید بنانے میں سب سے آگے ہے، جیسے کہ 2007 میں شروع ہونے والے TLC کی حوصلہ افزائی ہائبرڈز یا 2014 میں پیلی ٹیکسیوں کے لیے وہیل چیئر قابل رسائی گاڑیوں کو لازمی قرار دینا ہے۔ کافی گرانٹ یا پیشگی مالی مدد کے بغیر نیو یارک اسٹیٹ کو 2035 تک تمام نئی نجی کاروں کی فروخت EV کی ضرورت ہوگی، لہٰذا عملی طور پر Uber اور Lyft کاروں کی بیڑی کو EVs اور چارجنگ اسٹیشنوں کے لیے “مارکیٹ بنانے” کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ڈرائیوروں کو نئی کاریں تیزی سے خریدنی ہوں گی لیکن نئی رقم کا اعلان نہیں کیا جا رہا ہے۔ چھوٹ ناکافی ہیں اور ٹیکس کریڈٹ ٹیکس کی ذمہ داریوں کو کم کر سکتے ہیں، لیکن ریفنڈ کی صورت میں اصل نقد رقم نہیں دیتے۔ یہ ممکنہ طور پر $10,000 سے زیادہ ہے مزید ڈرائیوروں کو بغیر کسی مدد کے پیشگی ادائیگی کرنی پڑ سکتی ہے۔ لہٰذا جبکہ قاعدہ کے مطابق Uber اور Lyft کو کچھ معیارات پر پورا اترنے کی ضرورت ہوتی ہے، یہ ڈرائیورز ہیں جنہیں گاڑیوں کے لیے ادائیگی کرنی پڑتی ہے، اور اصول کے مطابق مالی پروگرام کے بغیر، یہ اخراجات اکیلے ڈرائیور ہی برداشت کریں گے یہاں ڈرائیوروں کے لیے بہت کچھ دائو پر لگا ہوا ہے۔