دو مسلم بہنیں نیویارک کے برائٹین بیچ پر ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں

0
16

نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک کے برائٹن بیچ ، بروکلین پر دو جواں سال بہنیں سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ پانچ جون کی شام آٹھ بجے کے قریب سٹل ول ایونیو کے قریب برائٹن بیچ پر ساحل سمندر پر موجود ایک شخص کی جانب سے پانی میں دو لڑکیوں کے ڈوبنے کی نشاندہی کی گئی واقعہ کی اطلاع پولیس اور لائف گارڈز کو دی گئی جنہوں نے فوری کاروائی کرتے ہوئے سمندر میں دونوں لڑکیوں تک پہنچنے کی کوشش کی۔اس دوران نیویارک پولیس کے ہاربر یونٹ کو بھی ایمرجنسی صورتحال سے آگاہ کیا گیا جو جائے وقوعہ پہ پہنچے اور سمند ر سے دونوں لڑکیوں کو نکال کر بیہوشی کی حالت میں نکال کر لے آئے۔ دونوں کو فوری طور پر کونی آئی لینڈ ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔دونوں لڑکیوں کی شناخت زینب محمد اور عائشہ محمد کے طور پر ہوئیں اور اب کی عمریں بالترتیب 17اور18سال بتائی گئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں کا تعلق نیویارک کے علاقے برونکس سے ہے۔ جاں بحق ہونے والی زینب محمد اور عائشہ محمد ، بہنیں بتائی جا رہی ہیں تاہم ابھی اس واقعہ اور متوفین کے اہل خانہ کے بارے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ نیویارک کے ساحل پر ڈوب کر جاں بحق ہونے والی دو مسلم بہنوں زینب اور عائشہ کے والد محمد احمد نے بتایا کہ میری بیٹیاں دنیا کی بہترین بیٹیاں تھیں، موقع پر موجود بڑی بہن مریم محمد نے بتایا کہ دو نوں بہنیں ساحل سمندر پر مدد کیلئے پکار رہی تھیں لیکن کوئی بھی ان کی مدد کے لیے موجود نہیں تھا، دونوں بہنوں کے کزن آدم محمد نے مزید کہا کہ سب کچھ بہت تیزی سے ہوا ہمیں کچھ کرنے کا موقع ہی نہیں مل سکا ، لڑکیوں کے کزن شریف محمد نے بھی لڑکیوں کو بچانے کی کوشش کی لیکن وہ ڈوبنے سے بچ گیا ، تقریباً 90 منٹ بعد زینب اور عائشہ کو تشویشناک حالت میں پانی سے نکالا گیا اور بعد ازاں ہسپتال میں دم توڑ گئیں۔ ابتدائی رپورٹوں میں بتایا گیا تھا کہ نوجوانوں نے اسے پانی سے باہر نکالا، لیکن پھر واپس اندر چلے گئے۔اہل خانہ کا کہنا تھا کہ بہنیں آنرز کی طالبات تھیں۔ زینب نے ایڈوانسڈ میتھ اینڈ سائنس ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی اور وہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں۔ عائشہ کامیابی اکیڈمی گئی اور فارمیسی ٹیک بننا چاہتی تھی۔مریم محمد نے کہا کہ کوئی بھی اس بانڈ کی جگہ نہیں لے سکتا جو میرا ان کے ساتھ تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here