داڑھی نہ منڈوانے پر مسلم سارجنٹ کو قید میںرکھنے کی شدید مخالفت

0
21

نیویارک (پاکستان نیوز) کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن نے داڑھی منڈوانے سے انکار پر مسلم سارجنٹ کو قید کرنے کے عمل کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، مسلمان قیدی نے کئی ماہ مکمل قید تنہائی میں گزارے، روزانہ 22 گھنٹے اپنے سیل میں قید رہا۔ کونسل آن امریکنـاسلامک ریلیشنز (CAIR) نے آج امریکی بحریہ اور محکمہ دفاع سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسٹاف سارجنٹ نیتھنیل جیکسن کے ساتھ غیر آئینی، غیر قانونی اور شرمناک سلوک کو فوری طور پر بند کریں۔SSgt جیکسن ایک دیندار مسلمان ہے جو اپنے عقیدے کے مطابق داڑھی رکھتا ہے۔ اسے ایسا کرنے کا پورا حق ہے: ہولٹ بمقابلہ ہوبز (2015) میں، سپریم کورٹ نے متفقہ طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ جیلیں مذہبی مقاصد کے لیے قیدیوں کو داڑھی رکھنے سے منع نہیں کر سکتیں۔لیکن امریکی نیول کنسولیڈیٹڈ بریگیڈیئر چارلسٹن کے حکام نے، جہاں SSgt جیکسن کو قید کیا ہے، نے SSgt جیکسن کو اس کے عقیدے کے استعمال کی سزا دینے کے لیے انتظامی اور تادیبی علیحدگی میں رکھا ہے۔ تقریباً ایک سال سے، ایس ایس جی ٹی جیکسن کو جیل کی آبادی سے الگ تھلگ رکھا گیا ہے۔ اس نے ان میں سے بہت سے مہینے مکمل تنہائی میں گزارے، روزانہ 22 گھنٹے اپنے سیل میں قید رہے۔ایس ایس جی ٹی جیکسن کے ساتھ اس غیر آئینی اور غیر قانونی سلوک کا کوئی عذر نہیں ہے۔ جیل حکام کو معلوم ہے کہ ایس ایس جی ٹی جیکسن ایک دیندار مسلمان ہے۔ اور وہ جانتے ہیں کہ اس کے پاس مذہبی عمل کی حمایت میں استثنیٰ کی درخواست زیر التوائ ہے جو اگر منظور ہو جاتی ہے تو اسے داڑھی رکھنے کا اختیار مل جائے گا لیکن اس علم کے باوجود وہ اسے عذاب میں مبتلا کرتے رہتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here