نئی دہلی(پاکستان نیوز ) بھارت میں کسان بپھر گئے آج ملک اور تمام ٹرینیں بند کرنے کا اعلان کردیا۔کسانوں کی حمایتی ماحولیات کی کارکن دیشا کی رہائی کے لیے بھی مظاہرے تیز ہو گئے ، طلبہ ،سول سوسائٹی ارکان سڑکوں پر آگئے ،دہلی پولیس ہیڈ کوارٹر زکے سامنے احتجاج کیا ،مغربی بنگال میں بی جے پی مخالف مہم شروع ہوگئی ،بی جے پی نظریات کے نیپال میں پرچار پر کٹھمنڈو نے بھی بھارتی حکومت سے شدید احتجاج کیا ہے کسان رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ زرعی قوانین کا مسئلہ عوام میں لے کر جائیں گے۔بھارتی ٹی وی چینل کے مطابق آج پھر پورا بھارت بندہوگا، کسانوں نے بڑا اعلان کر دیا، ملک بھر میں ٹرینیں روک کر احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا،طلبہ لیڈر نے مودی سرکار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی مزدور کسان کی بات کرتا ہے وہ ملک دشمن ہو جاتا ہے۔ بنگلور میں بھی طلبہ اور سماجی کارکنوں نے دیشا کی رہائی کے مظاہرہ کیا، مغربی بنگال کے انتخابات میں بھی بی جے پی مخالف مہم چل پڑی۔ کسان رہنما کہتے ہیں زرعی ترقی کے مخالف کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہیں دیا جائے گا۔ دریں اثنا نیپال نے بھارتی وزیر داخلہ کی طرف سے بی جے پی کی نظریات ملک تک پھیلانے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے احتجاج کیا ہے ،غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت میں نیپالی سفیر نیلم بار آچاریہ نے اس بارے میں بھارتی حکومت کو نیپال کی ناراضگی سے بھی آگاہ کیا ہے ، بھارتی میڈیا میں بھی یہ خبریں شائع ہوئی ہیں کہ نئی دہلی میں نیپالی سفیر نے بھارتی وزارت خارجہ کے حکام سے فون پر بات کی ہے۔مزید براں بھارت میں تینوں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی جاری تحریک کا اثر اب اس ملک کی ریاست پنجاب کے مقامی انتخابات پر مرتب ہوتا نظر آ رہا ہے جہاں بی جے پی کو ممکنہ شکست کا سامنا ہے۔دریں اثنا کسان تحریک کے رہنماو¿ں نے کہا ہے کہ وہ ریاست مغربی بنگال میں آئندہ ہونے والے ریاستی انتخابات کے دوران تینوں زرعی قوانین کا مسئلہ عوام میں لے کر جائیں گے۔