سعودی عرب:دہشتگردی کے الزام میں ایک ہی روز میں 81افراد کو سزائے موت

0
296

ریاض (پاکستان نیوز)سعودی عرب نے ایک ہی دن میں 81 مجرموں کو سزائے موت دے دی ، سعودی سلطنت کی حالیہ تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ایک ہی دن میں اتنے زیادہ افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے۔سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی نے پھانسیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے، ان میں وہ مجرم بھی شامل تھے، جو مختلف جرائم کے مرتکب ہوئے اور جنہوں نے مردوں، بچوں اور خواتین کو قتل کیا۔جن مجرموں کو پھانسی دی گئی ہے، ان میں سے کچھ القاعدہ اور داعش کے رکن تھے جبکہ یمنی حوثی باغیوں کو معاونت فراہم کرنے والوں کو بھی پھانسی دی گئی ہے۔سعودی پریس ایجنسی کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے ملزموں کو اٹارنی کا حق فراہم کیا گیا تھا اور عدالتی کارروائی کے دوران سعودی قانون کے تحت ان کے حقوق کی مکمل ضمانت فراہم کی گئی تھی۔ ملکی عدالتی نظام نے انہیں متعدد گھناؤنے کام کرنے کا مجرم پایا، ایسے جرائم، جن کے نتیجے میں شہری اور قانون نافذ کرنے والے افسروں کی ایک بڑی تعداد ہلاک ہوئی۔بیان کے مطابق سعودی حکومت مستقبل میں بھی ایسے سخت اقدامات جاری رکھے گی، ‘ سعودی سلطنت ملک میں دہشت گردی اور اْن انتہا پسندانہ نظریات کے خلاف ایک سخت اور اٹل موقف اختیار کرتی رہے گی، جن سے پوری دنیا کے امن اور استحکام کو خطرہ ہے۔سعودی عرب میں گزشتہ ایک عشرے میں اتنے بڑے پیمانے پر پھانسیاں 2016 میں دی گئی تھیں۔ اس وقت ایک ہی دن میں 47 افراد کو تختہ دار پر چڑھا دیا گیا تھا۔ ان میں وہ شیعہ رہنما بھی شامل تھا، جنہوں نے ملک میں احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا تھا۔ تب ایران اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے اور تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملہ کر دیا گیا تھا۔ سعودی عرب اور ایران کے تب سے سفارتی تعلقات منقطع چلے آ رہے ہیں۔اس کے بعد سن 2019ء میں ایک ساتھ 37 افراد کو پھانسیاں دی گئیں تھیں۔ تب ان افراد پر دہشت گردی کے الزامات عائد کیے گئے تھے اور ان میں سے زیادہ تر کا تعلق سعودی عرب کی اقلیتی شیعہ کمیونٹی سے تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here